12 برس قبل آج ہی کے دن، کے سی آر کی جانب سے شروع کردہ علیحدہ تلنگانہ تحریک پر اس وقت کے مرکزی وزیر پی چدمبرم نے رضا مندی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد کے سی آر نے احتجاج کو ختم کردیا تھا۔ اسی خوشی میں ٹی آر ایس پارٹی کے سینئر قائد عبدالمقیت چندا گذشتہ بارہ سالوں سے گیارہ روزہ کے سی آر دیکشھا دیوس KCR Diksha Divas تقریب منعقد کرتے آرہے ہیں جس میں فلاحی، رفاہی، تعلیمی، ادبی، تہذیبی، سماجی اور دیگر تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ تقاریب کا اختتام ہر سال 9 ڈسمبر کو درگاہ حضرت یوسفینؒ نامپلی پر فاتحہ خوانی و دعا پر ہوتا ہے۔
اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے سکریٹریٹ مساجد کے حقیقی مقام کے متعلق کانگریسی قائد محمد علی شبیر کے شبہات پر پوچھے گئے سوال پر وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ دونوں مساجد کو اپنے قدیم اور حقیقی مقام پر ہی تعمیر کیا جارہا ہے لیکن کانگریسی قائد محمد علی شبیر مساجد کے نام پر سیاست کرتے ہوئے عوام کو منتشر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد، اللہ کا گھر ہے، اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا کہ سکریٹریٹ کی دونوں مساجد کے افتتاح کے بعد ہی سکریٹریٹ کا افتتاح ہوگا اور مساجد کو شاندار پیمانے پر تعمیر کیا جائے گا۔ اسی ضمن میں حکومت کی جانب سے مساجد کا سنگِ بنیاد رکھا گیا تاکہ جلد ازا جلد سکریٹریٹ کی دونوں مساجد تعمیر کی جاسکے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس معاملہ میں کسی کوشک و شبہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔کانگریسی قائدین عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے مساجد پر بے بنیاد اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Secretariat Mosques: تلنگانہ سکریٹریٹ مساجد کی تعمیرنو کیلئے سنگ بنیاد
محمود علی نے کانگریسی قائدین کو عوامی بالخصوص مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے امور کے لیے کام کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں شمس آباد ائیر پورٹ پر واقع مسجد عمر فاروق کو شہید کیا گیا اور بارہ کلو میٹر دور اس مسجد کو تعمیر کیا گیا۔ سکریٹریٹ کی دونوں مساجد اپنے حقیقی مقام پر تعمیر کی جارہی ہیں۔ اس موقع پر وقف بورڈ کے چیرمن محمد سلیم، مینارٹی فینانس کارپوریشن کے سابق چیرمن اکبر حسین، مقیت چندا، منیر الدین، محمد عارف الدین اور دیگر موجود تھے۔