حیدرآباد: حکومت تلنگانہ کی جانب سے حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں 29 اپریل کو دعوت افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس کے متعلق ایل بی اسٹیڈیم میں اتوار کو تمام محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس کو مخاطب کرتے ہوئے دونوں وزراء نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ایک سیکولر حکومت ہے جو ریاست میں تمام مذاہب کے اہم تہواروں کو سرکاری طور پر مناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دعوت افطار گنگا جمنی تہذیب کو بڑھانے اور اتحاد کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دعوت افطار میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے مندوبین بھی مدعو ہوتے ہیں تاکہ آپسی تعلقات کو فروغ دیا جاسکے۔ وزراء نے متعلقہ محکمہ جات کے عہدیداروں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اپنی اپنی ذمہ داریوں کو بحسن خوبی انجام دیں تاکہ مہمانوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
Ramadan 2022: حیدرآباد میں رمضان کے دوران باہر کھانے کے رجحان میں اضافہ
وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی اپنے قیام سے ہی دعوت افطار کو پابندی سے منعقد کرتی آرہی ہے، جس سے کسی کو انکار نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اگر کوئی حکومت اپنی سیکولر ازم کے لیے مشہور ہے تو وہ حکومت تلنگانہ ہے جبکہ سیکولر قائدین میں وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندراشیکھر راؤ سر فہرست ہیں۔ محمد محمود علی نے کہا کچھ لوگ دعوت افطار کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرکے اپنی نادانی کا ثبوت پیش کررہے ہیں۔ آگے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی حکومت کی جانب سے شاندار طور پر دعوت افطار ہوگی جس کو ہم سب مل کر اعلیٰ پیمانے پر کامیاب کریں گے۔