لاک ڈاؤن کے بعد شادی خانوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور شادی بیاہ کی تقریب میں صرف 50 لوگوں کی اجازت دی گئی ہے۔ جس کے سبب شادی سے جڑے کاروبار متاثر ہوچکے ہیں۔ جس میں چپل اور جوتے کے کاروبار مزید متاثر ہوئے ہیں۔ حیدرآبادی شادی میں دولہا شیروانی کے ساتھ سلیم شاہی جوتے پہنتا ہے۔ جبکہ گھر کے دیگر افراد کولہاپوری چپل کا خوب استعمال کرتے ہیں۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن نے کولہاپوری چپلوں کی طلب کو کم کردیا ہے۔ جہاں عام طور سے لوگ شوقیہ طور پر کولہاپوری چپل کُرتے اور سوٹ کے لیے مناسب سمجھتے تھے، اب گرتی معیشت کے سبب لوگوں کے شوق کم ہوتے جارہے ہیں۔ موجودہ وقت میں معیشت نے لوگوں کی زندگی کو بہت بدل کر رکھ دیا ہے۔
کولہاپوری چپل اور سلیم شاہی بازار کے تاجر محمد وحید نے کہا کہ تقریبات نہیں ہونے کی وجہ سے کاروبار نہیں کے برابر ہیں مارکیٹ میں کئی ہزار خاندان اس پیشے سے جڑے ہوئے ہیں جو اب بےروزگار ہو چکے ہیں۔
انہون نے بتایا کہ بازار میں متعدد دکانیں بند ہوچکی ہیں۔ سلیم بتاتے ہیں کہ بازار میں کولہا پوری چپل کولہا پور، آگرہ اترپردیش اور دیگر جگہ سے آتا ہے، لیکن اب ٹرانسپورٹ بالکل بند ہے۔