حیدرآباد: گورنمنٹ وہپ تلنگانہ و ٹی آر ایس رکن اسمبلی بلکا سمن نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے دورہ تلنگانہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان دو لیڈروں کے دورہ سے تلنگانہ کو کوئی فائدہ تو نہیں ہوگا البتہ نقصان ضرور ہوگا کیونکہ ان کے دورہ سے تلنگانہ کے پرامن فضا بگڑ سکتی ہے۔ TRS Leader Hits out at Rahul And Nadda on Their Scheduled Visits to Telangana
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلکا سمن نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے کہا کہ وہ ریاست کا دورہ کرنے سے قبل تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا آندھراپردیش تنظیم نوقانون کے مطابق قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری، بیارم میں اسٹیل فیکٹری اور دیگر وعدوں کو پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراؤ کی قیادت میں آج تلنگانہ ریاست ملک کی تمام ریاستوں کے مقابلے میں تیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تلنگانہ میں ایک پل کے لئے بجلی کی تخفیف نہیں کی جاتی۔تمام زمرے کے بجلی صارفین کو 24 گھنٹے بجلی سپلائی کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Prashant Kishore's Press Conference in Patna: بہار کو نئی سوچ کی ضرورت، پرشانت کشور
بی جے پی اور کانگریس زیر اقتدار والی کسی بھی ریاست میں 24 گھنٹے بجلی سپلائی نہیں کی جاتی ہے۔ تلنگانہ کو چھوڑ کر ملک کی تمام ریاستوں میں بجلی کا بحران ہے اس کے لئے بی جے پی اور کانگریس ذمہ دار ہیں کیونکہ ملک میں کوئلہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بلکا سمن نے راہل گاندھی کے دورہ کے موقع پر عثمانیہ یونیورسٹی میں پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دینے کے مطالبہ کو معنی خیز قرار دیا۔ٹی آر ایس رکن اسمبلی نے کہا کہ یونیورسٹی میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔ ایسے میں راہل گاندھی کوکس طرح پروگرام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔انہوں نے سوال کیا کہ راہل گاندھی نے دہلی کے جے این یو کا اب تک کیوں دورہ نہیں کیا؟
یواین آئی