ماہِ محرم کے آغاز کے ساتھ ہی مختلف رسومات کا آغاز ہوتا ہے۔ عاشور خانوں میں عَلَم ایستاد کیے جاتے ہیں۔ ان عَلموں کی زیارت کی جاتی ہے۔
عَلم کی زیارت کے لئے تمام مذاہب کے ماننے والے آتے ہیں۔ عَلم کی زیارت کے بعد چوڑیاں پہننے کی بھی ایک روایت ہے۔
حیدرآباد بالخصوص حضرت فاطمۃالزہرا کے نام سے موسوم عاشور خانہ بی بی کا الاوہ کے باہر چوڑیوں کا بازار لگتا ہے۔
ایک محرم تا نو محرم تک بازار سجتا ہے۔ زیارت سے فارغ ہونے کے بعد خواتین چوڑیاں پہنتی ہیں۔ لڑکیوں کو والدین چوڑیاں پہناتے ہیں۔
اس موقع پر عائشہ بی نامی ایک خاتون نے بتایا کہ 'وہ بچپن سے ہی عاشور خانہ آتی ہیں اور واپسی میں چوڑیاں پہن کر ہی جاتی ہیں۔'
انہوں نے یہ روایت اپنے والدین سے سیکھی اور اب وہ اپنی بیٹیوں کو بھی زیارت کے بعد چوڑیاں ضرور پہناتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سید الشہداء کو 'یاد حسین' کے زیراہتمام خراج عقیدت
عاشور خانے کے نگراں علی الدین آصف نے بتایا کہ 'یہ چوڑیاں مختلف منتوں کے تحت پہنی جاتی ہیں۔ لڑکیوں کے نکاح اور اولاد ہونے کے لئے عقیدت مند یہاں پر منت مانگتے ہیں اور چوڑیاں پہننے آتے ہیں۔'