ETV Bharat / state

سرکاری اسپتالوں میں دواؤں کی عدم دستیابی کی افواہ

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں واقع عثمانیہ اسپتال، نمس اور گاندھی اسپتال میں ڈینگو بخار کی دواؤں کی دستیابی سے متعلق افواہیں ان دنوں سوشل میڈیا پر گشت کر رہی ہیں۔

ڈینگو بخار کی دوا
author img

By

Published : Sep 5, 2019, 3:03 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 1:07 PM IST

سوشل میڈیا پر اس سے متعلق تفصیلی پیغامات میں اسپتال کا پتہ،کئی لینڈ لائن نمبرات بھی دیئے گئے ہیں اور اس مرض سے جدوجہد کرنے والے غریب عوام کی مایوسی کو بھی بتایا گیا ہے۔


اس پیغام میں جنی اسپتالوں میں بھاری بلوں کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے، ایسے ہی ایک اور پیغام سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس میں پپائی کے پتے کے کیپسول کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ کیپسول اس مرض کے علاج کے لیے کافی فائدہ مند ہے۔

دوسری طرف ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ پپائی اور ڈینگو کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ان اسپتالوں کے سپرنٹنڈنٹس نے اس طرح کی افواہوں کو مسترد کردیا۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صرف علامات کی بنیاد پر ہی ڈینگو کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ علامات کے بغیر اس کا علاج ممکن نہیں ہے۔

عثمانیہ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بی ناگیندر نے کہا کہ اسپتال کے احاطہ میں ایسی کوئی بھی دوا ڈینگو کے لیے دستیاب نہیں ہے۔سرکاری اسپتالوں میں اس کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال اس سیزن میں انھیں اس طرح کی افواہوں سے نمٹنا پڑتا ہے، بیشتر اوقات یہ افواہیں اسپتال کے باہر کی فارمیسیوں کی جانب سے پھیلائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگو کا علاج کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ علامات ظاہر ہونے پر اس کی دوائیاں ہیں۔ڈینگوکے علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر اس سے متعلق تفصیلی پیغامات میں اسپتال کا پتہ،کئی لینڈ لائن نمبرات بھی دیئے گئے ہیں اور اس مرض سے جدوجہد کرنے والے غریب عوام کی مایوسی کو بھی بتایا گیا ہے۔


اس پیغام میں جنی اسپتالوں میں بھاری بلوں کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے، ایسے ہی ایک اور پیغام سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس میں پپائی کے پتے کے کیپسول کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ کیپسول اس مرض کے علاج کے لیے کافی فائدہ مند ہے۔

دوسری طرف ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ پپائی اور ڈینگو کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ان اسپتالوں کے سپرنٹنڈنٹس نے اس طرح کی افواہوں کو مسترد کردیا۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صرف علامات کی بنیاد پر ہی ڈینگو کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ علامات کے بغیر اس کا علاج ممکن نہیں ہے۔

عثمانیہ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بی ناگیندر نے کہا کہ اسپتال کے احاطہ میں ایسی کوئی بھی دوا ڈینگو کے لیے دستیاب نہیں ہے۔سرکاری اسپتالوں میں اس کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال اس سیزن میں انھیں اس طرح کی افواہوں سے نمٹنا پڑتا ہے، بیشتر اوقات یہ افواہیں اسپتال کے باہر کی فارمیسیوں کی جانب سے پھیلائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگو کا علاج کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ علامات ظاہر ہونے پر اس کی دوائیاں ہیں۔ڈینگوکے علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا نہیں ہے۔

Intro:Body:

welcome


Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 1:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.