سپریم کورٹ نے حیدرآباد کی ڈاکٹر سے ریپ اور قتل کے ملزمان کو پولیس انکاؤنٹر میں مار گرائے جانے کے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات سے متعلق درخواست پر بدھ کو سماعت کرے گا۔
درخواست گزار دو وکلا، جی ایس منی اور پردیپ کمار یادو کی جانب سے کیس کا خاص طور سے ذکر چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بینچ کے سامنے کیا گیا اور معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر فوری سماعت کی درخواست کی گئی۔
جسٹس بوبڈے نے کہا کہ اس کیس میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ 'ہائی کورٹ میں سماعت ہو جانے دیجے، اس کے بعد اس کیس میں بدھ کو سماعت کریں گے'۔
دونوں وکلا نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس ٹیم کے سربراہ سمیت انکاؤنٹر میں شامل تمام پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کرائی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہ تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) محکمہ کرائم برانچ (سی آئی ڈی) یا کسی دوسری غیرجانبدار تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے، جو تلنگانہ سرکار کے تحت نہ ہو۔
درخواست گزاروں نے اس ضمن میں بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ کیا تصادم کے پیش نظر عدالت کے سنہ 2014 کے رہنما ہدایات پر عمل کیا گیا یا نہیں۔
خیال رہے کہ اسی کیس میں وکیل منوہر لال شرما نے بھی عرضی دائر کی ہے۔
مسٹر شرما نے عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کے ساتھ ساتھ ملزمان کے خلاف تبصرہ کرنے پر راجیہ سبھا رکن جیہ بچن اور دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی ماليوال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید اس طرح کے کیسز میں ملوث ملزمان کو عدالت سے مجرم قرار دیے جانے تک میڈیا میں بحث پر روک لگانے کی ہدایات دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔