اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کے کارکن حیدرآباد کے گردوارہ پر جمع ہوئے اور سکھ برادری کے ساتھ ننکانہ صاحب پر ہوئے حملہ کے خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر سٹی سکریٹری عبدالسمیع نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے عوام کو باٹنے کی منظم کوششیں کی جاتی ہے لیکن ہم ان کے اس شرمناک منصوبہ کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس حملہ کی شدید مذمت کی۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ و آندھرا کے امیر مولانا حامد محمد خان نے بھی پاکستان میں ننکانہ صاحب گردوارہ پر حملہ کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ کرتار پور راہ داری کے کھولے جانے کے بعد دنیا بھر میں پاکستان حکومت کے اقدام کی ستائش کی جارہی تھی لیکن ننکانہ صاحب گردوارہ پر ہوئے حملہ کی اطلاع کے بعد عوام بالخصوص سکھ برادری میں تشویش اور بے چینی دیکھی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے اسلام، مسلمانوں اور ملک کی شبیہ متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے اس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے متاثرین کو انصاف دلانے اور شرپسندوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔