حیدرآباد: مکان کی قیمتوں کے لحاظ سے حیدرآباد ملک کا دوسرا مہنگا شہر ہے۔ ممبئی پہلے نمبر پر ہے۔ رئیل اسٹیٹ سروسز فرم نائٹ فرینک انڈیا نے اپنے 'افورڈیبل انڈیکس' یعنی "سستی انڈیکس" میں یہ جانکاری دی ہے۔ یہ انڈیکس ہوم لون کی ماہانہ قسط (ای ایم آئی) سے آمدنی کے تناسب کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ حیدرآباد میں 2023 میں مکانات کی قیمتوں میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
جہاں تک سستے مکانات کا تعلق ہے، ممبئی کے خریداروں کو ای ایم آئی کے لیے اپنی آمدنی کا 51 فیصد ادا کرنا پڑتا ہے۔ حیدرآباد میں یہ 30 فیصد ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں 27 فیصد، بنگلور میں 26 فیصد، چنئی میں 25 فیصد، پونے میں 24 فیصد، کولکاتہ میں 24 فیصد، اور احمد آباد میں 21 فیصد ای ایم آئی کے لیے آمدنی کا حصہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ نائٹ فرینک انڈیا کے ایم ڈی اور چیئرمین ششیر بیجل کا کہنا کہ 25-2024 میں شرح نمو میں اضافے کے ساتھ، مہنگائی کنٹرول میں ہونے اور مکانات کی قوت خرید بڑھنے کے اشارے مل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آر بی آئی نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا، ریپو ریٹ پانچویں بار 6.5 پر مستحکم
نائٹ فرینک افورڈیبلٹی انڈیکس آمدنی کے اس تناسب کی نشاندہی کرتا ہے جو ایک گھر خریدنے والے کو کسی خاص شہر میں ہاؤسنگ یونٹ کی ای ایم آئی کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی شہر کے لیے 40 فیصد کی افورڈیبلٹی انڈیکس لیول کا مطلب یہ ہے کہ، اس شہر کے گھر خریدنے والے کو اوسطاً اپنی آمدنی کا 40 فیصد خرچ کرنا پڑتا ہے تاکہ ایک یونٹ کے لیے ہاؤسنگ لون کے ای ایم آئی کو فنڈ کیا جا سکے۔ ای ایم آئی، انکم کا تناسب 50 فیصد سے زیادہ ناقابل برداشت سمجھا جاتا ہے۔