حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں واقع تاریخی مکہ مسجد میں مبینہ طور پر جے شری رام کے نعرے لگائے گئے۔ پولیس نے ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ وشال نامی ملزم ابھی بھی فرار ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے تین افراد نے مکہ مسجد میں مبینہ طور پر جے شری رام کے نعرہ لگائے۔ جمعرات کو حسینی عالم پولیس نے دو ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب مکہ مسجد میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے۔ مکہ مسجد شہر کی سب سے بڑی تاریخی مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔
پولیس کے مطابق تین افراد انمول، وشال اور وینکٹ جمعرات کی دوپہر مکہ مسجد میں داخل ہوئے۔ اندر جانے کے بعد انہوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی مکہ مسجد میں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں فوراً اپنی تحویل میں لے لیا اور حسینی عالم پولیس اسٹیشن کو الرٹ کر دیا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس موقع سے فرار ہونے والے تیسرے شخص کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ واقعہ کے بعد مکہ مسجد کی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ پولیس کے سینئر عہدیداروں نے بھی مسجد کا دورہ کیا جو حیدرآباد کے چارمینار علاقہ میں واقع ہے اور سیاحوں کی توجہ کا ایک بڑا مرکز بھی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Mecca Masjid Blast Anniversary: مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی
واضح رہے کہ 18 مئی 2007 کو مشہور چارمینار کے قریب مکہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے دھماکے میں نو افراد ہلاک اور 58 زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد مسجد کے باہر احتجاج کرنے والے لوگوں پر پولیس کی فائرنگ سے مزید پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مکہ مسجد بم دھماکہ معاملہ میں پولیس نے کلیدی ملزم سوامی اسیما نند سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد عدالت تمام ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی، حالانکہ 2018 میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت تمام قصورواروں کو ضمانت دے دی۔