آئیے ہم ایک ایسے کاروبار اور ان تاجروں سے آپ کو روبرو کراتے ہیں جن کے بارے میں قومی میڈیا بہت کم توجہ دیتی ہے۔
ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں واقع مشیرآباد کے انجمن چَو راستہ اسکین کارپوریشن سے وابستہ تاجرین چمڑوں کے کاروبار سے وابستہ ہیں-
انجمن اسکین کارپوریشن حیدرآباد میں واقع شہروں کی خریداری وفروختگی کا سب سے بڑا اور تاریخی مرکز ہے یہاں ریاست بھر کے چمڑوں کا کاروبار ہوتا ہے تاجروں کے مطابق انجمن چوراستہ کارپوریشن تقریباً ایک صدی پرانا ہے اس مرکز سے کئی نسلیں وابستہ رہی ہیں انجمن چوراستہ اسکین کارپوریشن کی مشیرآباد بھولکپور علاقہ میں وسیع منڈی ہے جہاں تمام کاروباری اپنا کاروبار بہ حسن و خوبی انجام دیتے ہیں۔
تاجروں کے مطابق کے مطابق محلے کے تیس ہزار سے زیادہ خاندان کے افراد اس کاروبار سے سے جڑے ہوئے ہیں جن کی مستقل آمدنی اور روزمرہ کا گزر بسر اسی پر منحصر ہے بیشتر تاجروں کا کہنا ہے کہ 2014 قبل ان کا کاروبار اچھا چل رہا تھا تھا لیکن موجودہ حکومت آنے کے بعد شدیدگراوٹ واقع ہوئی۔
تاجروں کے مطابق کے مطابق پہلے بھینس کے چمڑے کی قیمت 800 سے 1000 روپے تھی لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد اس کی قیمت میں اتنی گراوٹ آئی کے اب یہ چمڑے صرف دو سو سے ڈھائی سو روپے میں فروخت کرنے پر مجبور ہے اسی طرح بکرے یا مینڈھے چمڑے کی قیمت پہلے دو ڈھائی سو روپے تھی اب یہ قیمت صرف تیس سے پچاس روپے تک نہیں ہے۔
چمڑے کا کاروبار میں گراوٹ کی وجہ سے تاجران چرم شدید مشکلات درپیش ہے- انجمن اسکین کارپوریشن جن کی جانب سے فلاحی کام کیے جاتے ہیں جس کے غریب لڑکیوں کی شادی کا انتظام بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور میت کی تدفین و تکفین کا انتظام کیا جاتا ہے- اس کاروبار میں گراوٹ کے بعد ان فلاحی کاموں کو کرنے کے لیے انجمن اسکین کارپوریشن کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
چمڑے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ 2014 سے قبل ان کا کاروبار اچھا چل رہا تھا تھا لیکن مودی حکومت کے آنے کے بعد شدیدگراوٹ جاری ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ 30ہزار سے زائد جڑے اس کاروبارکے لوگوں کے لیے انتظامیہ کیا قدم اٹھاتی ہے۔