ورنگل: ورنگل ایک تاریخی شہر ہے۔ اس شہر کی تاریخ بھی کافی قدیم ہے، یہ ضلع ریاست تلنگانہ کا ایک قدیم ضلع ہے جو حیدرآباد سے تقریبا 145 کلومیٹر پر واقع ہے۔ ورنگل کا رقبہ 87 ۔406 مربع کلومیٹر ہے اور اس کی مجموعی آبادی 948594 نفوس پر مشتمل ہے۔ ورنگل کو سٹی کارپوریشن کا درجہ بھی حاصل ہے۔ ورنگل کاکتیہ سامراجوں کے حوالے سے جانا جاتا ہے یہاں کا قلعہ کاکتیہ سامراج کے دور کی عکاسی کرتا ہے۔
ورنگل میں کاکتیہ راجاوں میں گنپتی دیوا اول اور دوم کے علاوہ رانی رودراما دیوی کے دور میں کافی فن تعمیر کے کام ہوئے۔ کاکتیہ خاندان اپنے فن تعمیر کے لیے کافی مشہور تھا۔ 1123 میں ورنگل کی سرحدیں کافی دور تک پھیلی ہوئی تھیں۔ کاکتیہ دور کی مشہور عمارتیں جن میں ورنگل کی پتھر کی کمانیں کافی مشہور ہیں۔ اس کے علاوہ خوش محل اور قعلہ میں موجود ایک مندر کے علاوہ کنویں بھی کافی مشہور ہیں جن میں سوتن کے دو کنویں جن میں سے ایک کنویں سے میٹھا پانی اور دوسرے کنویں میں سے نمکین پانی آتا تھا۔
مزید پڑھیں: Inspection of Private Hospitals ورنگل ضلع میں پرائیویٹ اسپتالوں کا اچانک معائنہ
2014 میں جب آندھرا پردیش ریاست کی تقسیم عمل میں آئی اور آندھرا پردیش کو تقسیم کرکے تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا تو ورنگل کی ان کمانوں کو ریاستی سرکاری کا لوگو بنایا گیا جو ورنگل کے لئے ایک اعزاز ہے۔ ڈاکٹر عزیز احمد عرسی نے ورنگل اور اس کی کمان سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ورنگل کی تاریخ کافی قدیم ہے۔ تاریخ کی اعتبار سے ورنگل کو کافی اہمیت اس لیے بھی دی جاتی ہے کہ کاکتیہ دور حکومت کا یہاں پر بول بالا تھا۔ رفتہ رفتہ دیگر بادشاہوں نے بھی اس علاقے کو فتح کیا اور کئی برسوں تک حکمرانی کی۔ ہندو راجاؤں کے علاوہ کی مسلم بادشاہوں نے بھی اس علاقے کو فتح کیا، یہی وجہ ہے کہ ورنگل کے تاریخی عمارتوں میں مسلمانوں کے فنی تعمیری نمونے بھی پائے جاتے ہیں۔ قعلہ ورنگل میں پتھر کی کمانوں کے علاوہ ایک مندر، ایک مسجد اور خوش محل نام کی ایک نامکمل عمارت بھی موجود ہے۔