تلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کی عمارت کی تعمیرکی راہ ہموار ہوگئی ہے کیونکہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے سکریٹریٹ کی پرانی عمارت کو منہدم کرنے کے خلاف داخل کردہ عرضی کو کالعدم قرار دیا۔
ہائی کورٹ نے اس خصوص میں حتمی فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے لیے کابینہ کے فیصلہ کو مسترد نہیں کرے گی۔موجودہ سکریٹریٹ کی عمارت کو منہدم کرتے ہوئے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے حکومت نے قبل ازیں فیصلہ کیا تھا تاہم کابینہ کے اس فیصلہ پر سوال اٹھاتے ہوئے تلنگانہ کانگریس کے سینئر رہنماوں نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی کی تفصیلی سماعت ہائی کورٹ نے کی تھی اور عدالت سے اس معاملہ میں مداخلت کی خواہش کی تھی۔اس پر عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے سرکاری وکیل نے کہا تھا کہ موجودہ سکریٹریٹ کی عمارت ناکافی اور ضروریات کے مطابق نہیں ہے۔دوسری طرف عرضی گذار کے وکیل نے عدالت میں واضح کیا تھا کہ نئے سکریٹریٹ کی عمارت کی تعمیر کے لئے کئی کروڑروپئے کا غیر ضروری صرفہ کیاجارہا ہے۔اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے آج اپنا حتمی فیصلہ سنایا۔وزیراعلی کے چندرشیکھرراو 1200کروڑ روپئے کے صرفے سے نئے سکریٹریٹ کی عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔