ماہ رمضان المبارک کے موقع پر بھی کارپوریشن کی جانب سے صاف صفائی کے انتظامات ندارد ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
سڑکوں پر کچرے کی وجہ سے تعفن پھیلا ہوا ہے۔ اس سلسلہ میں بات کرتے ہوئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن امپلائز یونین کے صدر گوپال نے بتایا کہ نظام دور سے اب تک ایک منظم طریقہ کار کے تحت شہر کی صفائی کی جاتی تھی لیکن حکومت نے اب حیدرآباد میں کچرے کی نکاسی اور صاف صفائی کے لیے ایک نجی کمپنی کو 800 کروڑ روپئے کا کانٹریکٹ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عظیم تر بلدیہ حیدرآباد میں کچرے کی نکاسی اور صفائی کے لیے سالانہ صرف سوا سو کروڑ روپئے کے ٹینڈر منظور کئے جاتے تھے جبکہ اب اس کے لیے 800 کروڑ روپئے صرف کئے جارہے ہیں۔
گوپال نے کہا کہ عوام سے وصول کئے گئے ٹیکس کے پیسوں کو نامناسب طریقہ سے خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کچرے کی نکاسی کے لیے نجی کمپنی سے کئے گئے کانٹریکٹ کو ایک اسکام بھی قرار دیا۔