وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بی جے پی، ٹکنالوجی پر یقین رکھتی ہے۔ خاندانی حکمرانی میں یقین رکھنے والے ریاست کو استحصال کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی اس کو ٹکنالوجی کا مرکز بناناچاہتی ہے۔ مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کوریاست کا درجہ دلانے کے لیے کیا گیا احتجاج صرف ایک خاندان کی بہبود کے لیے نہیں تھا۔ خاندانی حکمرانی کے ذریعہ تمام پہلووں سے ریاست کو برباد کیا جا رہا ہے۔ ایسی جماعتیں جمہوریت اور ملک کی بڑی دشمن ہیں۔ Modi on Telangana Government
وزیراعظم نریندر مودی نے وزیراعلی چندرشیکھرراؤ پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے تلنگانہ غلام بن گیا ہے۔ ایک خاندان مسلسل پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی پالیسی پرعمل کر رہا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ صرف ایک خاندان کے لیے الگ ریاست نہیں بنی۔ تلنگانہ میں اقتدار کی تبدیلی ضرور ہونے والی ہے۔ ریاست میں بی جے پی کی لہر محسوس کی جا رہی ہے۔ یہاں بھی اقتدار میں ہم آکر رہیں گے۔ تلنگانہ کی ترقی کے لیے کسی بھی حد تک جد و جہد کرنے کے لیے ہم تیار ہیں۔ ہم نوجوانوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے یقین کے ساتھ کام کر رہی ہے جب کہ خاندانی حکمرانی اور بدعنوانی کی وجہ سے تلنگانہ ترقی نہیں کر پا رہا ہے۔
وزیراعظم نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر بیگم پیٹ ایئر پور ٹ پر بی جے پی کی جانب سے منعقدہ جلسہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے تیلگو زبان میں اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جن امنگوں کے لیے شہداء نے اپنی جانیں قربان کیں، وہ تلنگانہ میں ابھی تک پوری نہیں ہو سکیں۔
مودی نے کہا کہ خاندانی حکمرانی کی وجہ سے نوجوانوں کو سیاست میں مواقع نہیں ملتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ کے مستقبل اور تلنگانہ کے وقار کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا جوش و خروش دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی جد و جہد رنگ لا رہی ہے اور عوام نے تلنگانہ میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ یقینی ہے کہ اس بار تلنگانہ میں بی جے پی برسراقتدار آئے گی۔
انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی امنگوں کو آگے بڑھانے کی اپیل کی۔ قبل ازیں بیگم پیٹ ایئرپورٹ پر مودی کا استقبال گورنر تملی سائی، مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے کیا۔ مودی نے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ اوہام پرستی میں یقین رکھتے ہیں جب کہ بی جے پی ٹکنالوجی اور سب کا ساتھ سب کا وکاس بی جے پی میں یقین رکھتی ہے۔ آدتیہ ناتھ جو سنیاسی بھی ہیں، اوہام پرستی میں یقین نہیں رکھتے۔ وہ دوسری مرتبہ یوپی میں برسراقتدارآئے ہیں۔
ٹی آرایس حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے مرکزکی تمام اسکیمز کے نام تبدیل کردیے اور یہ دعوی کیا کہ یہ ان کی عظمت ہے۔ یہاں تک کہ ان اسکیمز پر مناسب طریقے سے عمل بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے بالخصوص اپیل کی کہ وہ حکومت کو تبدیل کرتے ہوئے بی جے پی کو ریاست میں بر سر اقتدار لائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام استقامت اور حوصلے مند ہیں۔ جب بھی وہ ریاست میں آتے ہیں تو یہاں کے عوام ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں جس پر وہ تلنگانہ کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ریاست کی ترقی کے لیے بی جے پی کے کارکن کافی جد و جہد کر رہے ہیں۔ بھارت کی سالمیت کے لیے سردار پٹیل نے کافی جد و جہد کی۔ ایک خواب کو پورا کرنے کے لیے ہزاروں افراد نے جان کی قربانی دی ہے۔ تلنگانہ کے لیے جان کی قربانی دینے والوں کے علاوہ کسی کا بھی خواب پورا نہیں ہوا۔
یواین آئی