لاک ڈاون کے پہلے دن ضروری اشیا بالخصوص سبزی اور گھریلو پکوان کے سامان کی خریدی کے لیے لوگ بڑی تعداد میں ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے رعیتو بازاروں میں دیکھے گئے۔ ساتھ ہی پٹرول پمپس پر بھی گاڑی سواروں کا ہجوم دیکھاگیا۔
عوام کے ہجوم میں اضافہ کے سبب رعیتو بازاروں میں زائد قیمت پر سبزیوں کو فروخت کیاگیا۔ رعیتوبازاروں کے قریبی علاقوں میں کم تعداد میں سبزیوں کولائے جانے کے پیش نظر قیمتوں میں اضافہ کی اطلاع ملی ہے۔
قیمتوں میں اضافہ کے نتیجہ میں عوام میں تشویش پیداہوگئی اور عام آدمی اس سے شدیدمتاثر ہوا ہے جس کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے نام پر حکومت غریبوں کو ہراساں کررہی ہے۔
مالس کے قریب بھی لوگوں کا ہجوم دیکھاگیا جہاں اہم اشیا کی خریداری کے لئے لوگ ٹوٹ پڑے۔مالس میں آنے والوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ بنائے رکھیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران ریاست بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں اچانک اضافہ دیکھا گیا۔ ٹماٹر 80 روپے، ہری مرچ 90 روپے فی کلو فروخت کی گئی جبکہ دو دن قبل حیدرآباد اور ریاست کے مختلف علاقوں میں فی کلو ٹماٹر10 تا 15 روپے میں اور ہری مرچ 15 روپے میں فروخت ہوئی تھی، کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے۔
لاک ڈاون کے پہلے دن ضروری اشیاء بالخصوص سبزی اور گھریلو پکوان کے سامان کی خریدی کے لیے لوگ بڑی تعداد میں ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے رعیتو بازاروں اور علاقوں کے ترکاری کے دکانوں میں دیکھے گئے عوام کے ہجوم میں اضافہ کے سبب رعیتو بازاروں میں زائد قیمت پر سبزیوں کو فروخت کیاگیا۔
رعیتوبازاروں کے قریبی علاقوں میں کم تعداد میں سبزیوں کولائے جانے کے پیش نظر قیمتوں میں اضافہ کی اطلاع ملی ہے۔ ان قیمتوں میں اضافہ کے نتیجہ میں عوام میں تشویش پیدا ہوگئی اور عام آدمی اس سے شدیدمتاثر ہوا ہے کالونیوں کے ترکاری دکانوں پر بھی لوگوں کا ہجوم دیکھا گیا جہاں اہم اشیا کی خریداری کے لیے لوگ ٹوٹ پڑے اور من مانی قیمتوں کو ادا کرتے ہوئے عوام نے ترکاریاں خریدی۔