ETV Bharat / state

'حاملہ خواتین اور ڈائیلاسس مریضوں کے علاج کو یقینی بنائیں'

مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا ہے کہ 'ملک بھر میں حاملہ خواتین اور ڈائیلاسز مریضوں کے علاج کو یقینی بنائیں تاکہ انھیں کسی بھی طرح کی پریشانی لاحق نہ ہو'۔

Ensure treatment of pregnant women, dialysis patients despite lockdown
لاک ڈاؤن کے باوجود حاملہ خواتین ، ڈائیلاسس مریضوں کے علاج معالجے کو یقینی بنائیں
author img

By

Published : Apr 11, 2020, 1:45 PM IST

مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا ہے کہ 'ہر ریاست کو اس بات سے باخبر رہنا چاہئے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باوجود حاملہ خواتین، ڈائیلاسز کے مریض اور تھیلیسیمیا (خون کی کمی سے متعلق بیماری) جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد کی طبی ضروریات کی تکمیل ہر حال میں کی جائے'۔

وردھن نے یہ تجویز کورونا وائرس (کووڈ-19) کو کم کرنے کے لئے اقدامات اور تیاریوں کا جائزہ سے متعلق ویڈیو کانفرنس میں پیش کی۔ جس میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے صحت آن لائن موجود رہے۔

پی پی ای اور این 95 ماسک:

ہر ریاست میں ممکنہ ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای)، این 95 ماسک، ٹیسٹنگ کٹز، ادویات اور وینٹی لیٹرز کی ضرورت کا وردھن نے جائزہ لیا۔

انھوں نے آن لائن جائزہ اجلاس میں کہا ہے کہ 'حکومت اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ ان اہم اشیا کی فراہمی میں کوئی کمی نہ ہو اور مختلف ضروریات کے احکامات بھی جاری کر دئیے گیے ہیں'۔

ضروری اشیا اور لاک ڈاون:

مرکزی وزیر صحت ہریش وردھن نے کہا ہے کہ 'ریاستوں کے جزوی تقاضوں کے مطابق نشاندہی کی گئی ضروری اشیا کے سلسلے میں لاک ڈاون کے دوران استشنا رکھا جائے'۔

کووڈ-19 کی تازہ تفصیلات:

مرکزی وزارت صحت کے مطابق تاحال ملک میں کیسز کی تعداد 7618(کنفارم) اور 6595 (ایٹیو) تک پہنچ گئی ہے۔ جمعرات کی شام سے ہی 24 گھنٹوں کے دوران 896 واقعات اور 37 اموات کی ریکارڈ کی گئی اور جمعہ کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 206 ہوگئی ہے۔

طبی ضروریات کی تکمیل :

انہوں نے کہا ہے کہ 'ریاستوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی ہوگی کہ حاملہ خواتین، ڈائلائسیس مریضوں اور تھیلیسیمیا جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد کے علاج یا طبی ضروریات کی تکمیل کی جائے'۔

رودھن نے مزید کہا ہے کہ 'ریاستوں کو بھی رضاکارانہ خون کے عطیہ کو فروغ دینا چاہئے اور خون کی فراہمی اور محفوظ خون کے عطیہ کے لیے موبائل یونٹز کا اہتمام کرنا چاہئے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وبائی مرض کے خلاف لڑائی اب تین ماہ سے بھی زیادہ پرانی ہوچکی ہے اور ملک میں COVID-19 کی روک تھام، نہایت ہی چستی اور انتظامات کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر اعلی سطح پر نبھانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔

موثر اقدامات:

انہوں نے مزید کہا ہے 'حکومت نے متعدد قبل از وقت فعال اور موثر اقدامات کیے ہیں۔ ان بروقت اقدامات سے صورتحال کو سنبھالنے میں اور کسی حتمی صورتحال کے لئے تیار رہنے میں مدد ملی ہے'۔

کووڈ-19 کے خلاف حکومت پرعزم:

مرض کی منتقلی کو کم کرنے کے لئے اگلے چند ہفتوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وردھن نے تمام لوگوں سے سماجی دوری کو یقینی بنانے اور ذاتی حفظان صحت کے بارے میں آگاہ رہنے کی اپیل کی ہے، جو COVID-19 کے خلاف پُرعزم اور اجتماعی لڑائی میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے آخر میں کہا ہے کہ 'ملک کے ہر ضلع میں کووڈ-19 کے لئے نہایت ہی متحرک اسپتال قائم کرنے اور جلد از جلد انہیں مطلع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو ان کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے'۔

مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا ہے کہ 'ہر ریاست کو اس بات سے باخبر رہنا چاہئے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باوجود حاملہ خواتین، ڈائیلاسز کے مریض اور تھیلیسیمیا (خون کی کمی سے متعلق بیماری) جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد کی طبی ضروریات کی تکمیل ہر حال میں کی جائے'۔

وردھن نے یہ تجویز کورونا وائرس (کووڈ-19) کو کم کرنے کے لئے اقدامات اور تیاریوں کا جائزہ سے متعلق ویڈیو کانفرنس میں پیش کی۔ جس میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے صحت آن لائن موجود رہے۔

پی پی ای اور این 95 ماسک:

ہر ریاست میں ممکنہ ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای)، این 95 ماسک، ٹیسٹنگ کٹز، ادویات اور وینٹی لیٹرز کی ضرورت کا وردھن نے جائزہ لیا۔

انھوں نے آن لائن جائزہ اجلاس میں کہا ہے کہ 'حکومت اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ ان اہم اشیا کی فراہمی میں کوئی کمی نہ ہو اور مختلف ضروریات کے احکامات بھی جاری کر دئیے گیے ہیں'۔

ضروری اشیا اور لاک ڈاون:

مرکزی وزیر صحت ہریش وردھن نے کہا ہے کہ 'ریاستوں کے جزوی تقاضوں کے مطابق نشاندہی کی گئی ضروری اشیا کے سلسلے میں لاک ڈاون کے دوران استشنا رکھا جائے'۔

کووڈ-19 کی تازہ تفصیلات:

مرکزی وزارت صحت کے مطابق تاحال ملک میں کیسز کی تعداد 7618(کنفارم) اور 6595 (ایٹیو) تک پہنچ گئی ہے۔ جمعرات کی شام سے ہی 24 گھنٹوں کے دوران 896 واقعات اور 37 اموات کی ریکارڈ کی گئی اور جمعہ کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 206 ہوگئی ہے۔

طبی ضروریات کی تکمیل :

انہوں نے کہا ہے کہ 'ریاستوں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی ہوگی کہ حاملہ خواتین، ڈائلائسیس مریضوں اور تھیلیسیمیا جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد کے علاج یا طبی ضروریات کی تکمیل کی جائے'۔

رودھن نے مزید کہا ہے کہ 'ریاستوں کو بھی رضاکارانہ خون کے عطیہ کو فروغ دینا چاہئے اور خون کی فراہمی اور محفوظ خون کے عطیہ کے لیے موبائل یونٹز کا اہتمام کرنا چاہئے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وبائی مرض کے خلاف لڑائی اب تین ماہ سے بھی زیادہ پرانی ہوچکی ہے اور ملک میں COVID-19 کی روک تھام، نہایت ہی چستی اور انتظامات کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر اعلی سطح پر نبھانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔

موثر اقدامات:

انہوں نے مزید کہا ہے 'حکومت نے متعدد قبل از وقت فعال اور موثر اقدامات کیے ہیں۔ ان بروقت اقدامات سے صورتحال کو سنبھالنے میں اور کسی حتمی صورتحال کے لئے تیار رہنے میں مدد ملی ہے'۔

کووڈ-19 کے خلاف حکومت پرعزم:

مرض کی منتقلی کو کم کرنے کے لئے اگلے چند ہفتوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وردھن نے تمام لوگوں سے سماجی دوری کو یقینی بنانے اور ذاتی حفظان صحت کے بارے میں آگاہ رہنے کی اپیل کی ہے، جو COVID-19 کے خلاف پُرعزم اور اجتماعی لڑائی میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے آخر میں کہا ہے کہ 'ملک کے ہر ضلع میں کووڈ-19 کے لئے نہایت ہی متحرک اسپتال قائم کرنے اور جلد از جلد انہیں مطلع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو ان کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.