حالیہ بارشوں اور سیلاب نے شہر حیدرآباد کے باشندگان کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ پورے شہر میں غلاظتوں کا انبار لگا ہوا ہے۔ اور اسی درمیان ماہ ربیع الاول کی آمد ہوئی ہے۔ اس ماہ مبارک میں حیدرآباد کا پرانا شہر دیکھتے ہی بنتا تھا۔ جھالروں اور سبز جھنڈوں سے پورا شہر سجا ہوا کرتا تھا۔ رات کے اوقات میں برقی قمقمے دن کی روشنی بکھیرتے تھے جس سے شہر میں چار چاند لگ جایا کرتے تھے لیکن اس بار شہر میں نہ تو وہ رونق نظر آ رہی ہے اور نہ ہی وہ جوش و خروش۔
عید میلادالنبیؐ سے بہت سے لوگوں کا کاروبار بھی منسلک ہے، لیکن رواں برس ان کے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
عید میلادالنبی کے موقع پر جھنڈیاں اور دیگر اشیاء فروخت کرنے والے کاروباری محمد مظفر نے کہا کہ ماہ ربیع الاول کے 12 دنوں تک کاروبار اپنے شباب پر ہوا کرتا تھا۔ روزانہ 1000 سے 1500 روپے کی آمدنی ہوجایا کرتی تھی، لیکن کورونا وائرس اور سیلاب کی وجہ سے اس سال کاروبار میں بھاری گراوٹ ہے۔
مزید پڑھیں:
بنارس: کورونا کے سبب جلوس محمدیﷺ منسوخ
سجاوٹ کرنے والے نوجوانوں نے کہا کہ کورونا وائرس اور سیلاب کی وجہ سے رواں برس سجاوٹ میں کمی ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ برس اس ماہ متبرک کا اچھے انداز سے استقبال کریں گے اور بہترین سجاوٹ سے پورے شہر کو جگ مگ کر دیا جائے گا۔
رواں برس 30 اکتوبر کو عیدمیلاالنبی منایا جائے گا۔