تلنگانہ کانگریس کے رہنما بٹی وکرمارکا نے ریاستی حکومت سے خصوصی اسمبلی اجلاس طلب کرنے اور مرکزی زرعی قوانین کے خلاف قرارداد لانے کا مطالبہ کیا۔
وکرمارکا نے کہا کہ 'میں تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ خصوصی اجلاس بلا کر فارم بلز کے خلاف قرارداد لائے جسے مرکزی حکومت نے منظور کیا۔ پنجاب، راجستھان اور بہت سی دیگر ریاستوں نے پہلے ہی ان قوانین کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔'
بٹی وکرمارکا نے کہا کہ 'اگر تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندرشیکھر راؤ واقعی میں سوچتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ وہ کسانوں اور کاشت کار طبقے کے لئے کھڑے ہیں تو انہیں آگے آنا ہوگا لیکن بدقسمتی سے انہوں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔'
وزیر اعلی نے کہا کہ کھیتوں کی پیداوار خریدنے کی وجہ سے ریاست کو 7،500 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ کانگریس کے رہنما نے وزیراعلی پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ وہ ریاست کے نقصانات برداشت کرنے کا اشارہ کرتے ہوئے کھیتوں کی خریداری نہیں کریں گے۔
حکومت کو ریاست کی ترقی کے بارے میں سوچنا چاہئے اور ریاست کو کارپوریٹ کاروبار نہیں سمجھنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ کھیتوں کی پیداوار نہیں خریدنے کا فیصلہ کسان مخالف ہے اور اس فیصلے کی کانگریس سخت مذمت کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ: گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات کی تاریخ میں 8 جنوری تک توسیع