تلنگانہ محکمہ صحت وطبابت نے کہا کہ ڈیلٹاشکل پرمحکمہ چوکس ہے۔ڈائرکٹر صحت عامہ سرینواس نے کہاکہ ڈیلٹا پلس کے ڈیلٹا شکل سے زائد خطرناک ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔تاحال ریاست میں ڈیلٹا پلس شکل کے کوئی بھی معاملات سامنے نہیں آئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے۔اندرون ایک ماہ تمام سرکاری اسپتالوں کے بستروں میں آکسیجن فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں 1.14کروڑ کووڈ کے ڈوز دیئے گئے جس میں 16.39لاکھ افراد کو دوسراڈوزدیاگیا ہے اور 81.42لاکھ افراد کو پہلا ڈوز دیاگیا۔مزید 1.75کروڑافراد کو ٹیکے دیئے جائیں گے۔
تعلیمی اداروں میں 1.40لاکھ اسٹاف ارکان کو ٹیکے دیئے گئے۔بیرونی ممالک اعلی تعلیم کے لئے جانے والے طلبہ کو11مراکز پر ٹیکے دیئے گئے۔انہوں نے کہاکہ روزانہ ریاست میں 1.12لاکھ کوروناکے معائنے کئے جارہے ہیں۔ریاست میں کورونا مثبت شرح گھٹ کر 0.78فیصد ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں کورونا کے علاج کی اعظم ترین شرحیں مقرر کرنے کے لئے سرکاری احکام جاری کئے گئے ہیں۔ان احکام کی خلاف ورزی پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 594شکایات 231اسپتالوں کے خلاف موصول ہوئی ہیں اور 38شکایت کنندگان کو 82.64لاکھ روپئے کی رقم واپس دلائی گئی ہے۔ڈی جی پی مہیندرریڈی نے عدالت کو پیش کردہ اپنی رپورٹ میں کہا کہ ماسکس نہ لگانے والوں کے خلاف پولیس کارروائی کررہی ہے۔گذشتہ ماہ کی 20تاریخ سے اس ماہ کی 5تاریخ تک 87,890معاملات اس خصوص میں درج کئے گئے ہیں اور 52کروڑروپئے کے جرمانے عائد کئے گئے۔محکمہ محابس کے ڈائرکٹرجنرل نے عدالت سے کہا کہ جیل میں 6127قیدیوں کو کورونا ٹیکے کا پہلا ڈوز اور 732افراد کو دوسرا ڈوزدیاگیا۔ڈائرکٹر اسکولی تعلیم نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسس جاری ہیں۔
یواین آئی