غاصب کو یہ پتہ ہے کہ وقف اراضی پر ایک بار قبضہ حاصل کرنے کے بعد نہ ہی وقف بورڈ ان کے خلاف کوئی کاروائی کرے گا اور نہ ہی حکومت اس معاملے میں دخل دے گی۔
اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وقارآباد کے موضع پیٹا مادارم نامی دیہات کے حکمراں جماعت کے رہنما نے دیہات میں واقع دو ایکڑ سے زیادہ وقف اراضی پر قابض ہونے کے لیے مسلمانوں کو جان سے مارنے کی کھلی دھمکی دے ڈالی۔
مقامی مسلمانوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس رہنما مہالنگم کے حامیوں نے مسلمانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں جس سے حالات پر خطر ہیں۔
مقامی مسلمان ان دھمکیوں سے خوفزدہ ہیں اور وزیر کے ٹی آر سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔
تشکیل تلنگانہ کے بعد ناجائز طور پر قبضہ ہوئی ایک ایکڑ وقف اراضی بھی حاصل نہیں کی گئی، جب تک وقف بورڈ کو قانونی حیثیت نہیں دی جاتی وقف اراضی کا تحفظ ناممکن ہے۔