تلنگانہ کےوزیراعلیٰ کے سی آر نے کہا کہ حکومتوں کی طرف سے لائی گئی اسکیمزکے باوجود لوگوں میں ان کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔ انھوں نے کہا کہ
واسالامری میں 76 دلت خاندان ہیں سب کےلیے گاؤں میں 100 ایکڑ سے زائد اضافی زمین ہے۔ کے سی آر نے واضح کیا کہ حکومت فاضل زمین کو ایس سیز میں تقسیم کرے گی۔ یہ اعلان کیا گیا تھا کہ واسالامری میں 76 دلت خاندانوں کو دلت بندھو منظور کیا جائے گا۔
وزیراعلی نے کہا کہ'ہم ایک ہی قسط میں گاؤں کے ہر فرد میں دلت فنڈز تقسیم کریں گے۔ حکومت ہر فائدہ اٹھانے والے سے 10 ہزار روپے ایڈوانس لے گی۔ ہم اس رقم کا ایک دلت تحفظ فنڈ قائم کریں گے۔'
وزیراعلی کے سی آر نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ریاست کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ آمدنی میں کمی کی وجہ سے کچھ اسکیموں کا نفاذ زیر التوا ہے۔ تاہم دلت بندھو اسکیم نافذ کی جائے گی۔ کے سی آر نے کہا کہ واسالامری گاؤں میں حالات افراتفری کا شکار ہے۔ ماضی میں ایراولی گاؤں کی صورتحال بھی افراتفری کا شکار تھی۔
یہ انکشاف ہوا کہ ایراولی میں تمام گھروں کو مسمار کر دیا گیا اور نئےمکانات تعمیر کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتیوں کو 6 مہینوں تک خیموں میں رکھا گیا اور انھیں گھر بناکر دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ: ہائی کورٹ نے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کا حکم دیا
دلت بندھو تلنگانہ حکومت کا تازہ ترین فلیگ شپ پروگرام ہے۔ یہ دلت خاندانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک فلاحی اسکیم کے طور پر تصور کیا جاتا ہے. اور فی خاندان 10 لاکھ روپے کے براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے ان کے درمیان کاروباری صلاحیت کو فعال کرتا ہے۔ اس کے نفاذ کے ساتھ ہی، یہ ملک کی سب سے بڑی کیش ٹرانسفر اسکیم بن جائے گی۔