حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا وائرس کے معاملات کے سلسلہ میں گذشتہ چند روز قبل مفاد عامہ کی جانب سے داخل کردہ عرضیوں پر آج ہائی کورٹ میں سماعت کی گئی۔
اس دوران ریاست کے چیف سکریٹری سومیش کمار،محکمہ صحت عامہ کے عہدیدار سرینواس راؤ ، ڈی ایم او رمیش ریڈی سکریٹریٹ سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس سماعت میں حاضر ہوئے۔
اس موقع پر عدالت نے ان کی جانب سے دیئے گئے احکام پر عمل نہ کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اس برہمی کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے جاری کئے جانے والے میڈیا بلیٹن میں بعض تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ کنٹینمنٹ علاقوں سمیت عمر کی بنیاد پر مثبت معاملات کی تفصیلات اس بلیٹن میں دی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ 'آئی سی ایم آر کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق مثبت پائے گئے افراد کی نشاندہی کی جائے، جن افراد کی جانچ کی گئی ہے ان کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر بھی عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ دوسری ریاستوں کی بہ نسبت تلنگانہ میں کورونا جانچ کی تعداد میں کمی کیوں ہے؟ ؎
بنچ نے سوال کیا کہ جن افراد سے یہ وائرس پھیلا ہے ان کے کتنے معائنے کئے گئے؟عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ گاندھی اسپتال میں کورونا کی جانچ کی جارہی ہے یا نہیں؟عدالت کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست میں کم تعداد میں کورونا کی جانچ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی جانچ کے عمل میں تیزی پیدا کی جائے گی۔عدالت کی ہدایت کے مطابق تفصیلات فراہم کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہر بلیٹن میں آکیسجن کی صورتحال پر مساعی کا بھی ذکر ہے۔ مرکز کے رہنمایانہ خطوط میں وقتا فوقتا تبدیلی آرہی ہے۔ ہائی کورٹ کی ہدایات کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ کورونا کی روک تھام کے لئے جانچ،سرکاری اسپتالوں میں طبی خدمات،پرائیویٹ اسپتالوں میں فیس کی وصولی اور دیگر امور پر داخل کردہ 15عرضیوں کی سماعت ہائی کورٹ نے کی۔