فیور ہسپتال کی اسسٹنٹ سول سرجن سلطانہ کا ایک سیلفی ویڈیو وائرل ہوگیا ہے۔ جس میں انھوں نے حیدرآباد کے ایک نجی ہسپتال انتظامیہ پر غلط برتاو اور زیادہ فیس لینے کا الزام لگایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سلطانہ حیدرآباد کے فیور ہسپتال میں اسسٹنٹ سول سرجن ہیں، خاتون ڈاکٹر کورونا میں مبتلا ہونے کے بعدعلاج کے لیے چادرگھاٹ میں واقع تمبے ہسپتال میں داخل ہوئیں۔
انھوں نے اپنے ویڈیومیں کہا کہ 'تمبے ہسپتال کا انتظامیہ ایک دن کے لیے ایک لاکھ 15 ہزار روپئے چارج کررہا ہے۔ ان کے بھائی نے 1.5 لاکھ روپئے ادا کیے اور ڈسچارج کرنے کی درخواست کرنے پر ہمیں قید رکھا گیا۔ اور ہمارے ساتھ غلط برتاو کیا گیا۔
انھوں نے الزام لگایا کہ صحیح علاج نہیں کیا گیا،دوائیں وقت پر نہیں دی گئی اور کھانا نہیں دے کر انھیں پریشان کیا جارہا ہے'۔
انھوں نے کہا کہ ان کی بیٹی،بہن اور بھائی بھی کورونا میں مبتلا ہیں، ڈاکٹر سلطانہ نے روتے ہوئے کہا کہ روزانہ ایک لاکھ روپئے ادا کرنا ان کے بس میں نہیں،خاتون ڈاکٹرنے اس معاملے میں ان کی مدد کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: 'گاندھی ہسپتال میں بہترعلاج'
دوسری جانب تھمبے ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر سلطانہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر سلطانہ کو تھمبےہاسپٹل میں علاج اور موجود سہولتوں اور اخراجات کے متعلق پہلے ہی واقف کروایا گیا تھا جس کے بعد ہی وہ علاج کے لئے ہسپتال میں داخل ہوئی تھیں۔ اور وہ گزشتہ 5 دنوں سے زیرعلاج ہیں۔ ہسپتال کے انتظامیہ نے ان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
وزیر صحت ایٹالا راجندر نے حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر سلطانہ کو علاج کے لئے نمس ہسپتال میں داخل کرتے ہوئے ان کا مفت علاج کیا جائے۔