تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے ہفتہ کے روز 'کوپ بمقابلہ کووڈ ۔19' نامی ایک کتاب کا رسم اجراء انجام دیا جس میں حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے کووڈ 19 کے وبائی امراض کے درمیان خدمات اور کی جانے والی کوششوں کو تصویروں کے ذریعہ بیان کیا گیا ہے۔
کتاب میں کووڈ 19 وبائی امراض سے لڑنے اور لوگوں کی مدد کرنے میں حیدرآباد پولیس کے کام اور کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔
حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار نے کہا کہ پولیس نے حکومت اور این جی او تنظیموں کے تعاون سے کووڈ 19 کے ساتھ لڑنے کے لئے کافی کوششیں کی ہیں۔
تلنگانہ اسٹیٹ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے "کاپ بمقابلہ کووڈ 19 "کتاب کا رسم اجراء انجام دیا جس میں حیدرآباد سٹی کی جانب سے گزشتہ آٹھ سے نو ماہ تک کووڈ۔19 وبائی امراض کے ساتھ لڑنے کی کوششوں کی عکاسی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا "حیدرآباد سٹی پولیس حکومت کے مختلف محکموں اور این جی اوز کے ساتھ مل کر کورونا وائرس وبائی بیماری کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ اس عمل میں، کووڈ واریئر نے زبردست قربانی دی ہے۔"
انجنی کمار نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ کووڈ رہنمایانہ ہدایات کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ وائرس موجود ہے اور وائرس کے خلاف جنگ ابھی بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا "جب تک کہ ایک مناسب ویکسین دستیاب نہیں ہوجاتی، ہم سب کو بہت محتاط اور چوکنا رہنا چاہئے۔"
ریاستی حکومت نے کہا کہ تلنگانہ میں مجموعی طور پر 635 نئے کووڈ 19 معاملات اور چار اموات کی اطلاع ملی ہے۔ ریاستی محکمہ صحت نے بتایا کہ تلنگانہ میں کورونا وائرس کی تعداد بڑھ کر 2،77،151 ہوگئی ہے جس میں 2،67،992 شفا پاکر ڈسچارج ہونے والے مریض شامل ہیں۔ اس وقت 7،670 فعال معاملات ہیں۔ ریاست میں جمعہ تک مجموعی طور پر 1،489 کووڈ 19 اموات کی اطلاع ملی ہے۔
تلنگانہ میں کووڈ۔19 سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد کی شرح 96.69 فیصد جب کہ کورونا کیسز میں اموات کی شرح 0.53 فیصد ہی ہے۔