ETV Bharat / state

راہل گاندھی کی کامیاب حکمت عملی سے ہی تلنگانہ میں کانگریس کو جیت حاصل ہوگی - تلنگانہ میں کانگریس کو جیت حاصل ہوئی ہے

کانگریس نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ وہ تلنگانہ میں اگلی حکومت بنائے گی اور اس جیت کا سہرا حکمراں بی آر ایس اور بی جے پی کے خلاف راہول گاندھی کی جارحانہ مہم کو دیا۔

راہل گاندھی کی کامیاب حکمت عملی سے ہی تلنگانہ میں کانگریس کو جیت حاصل ہوگی
راہل گاندھی کی کامیاب حکمت عملی سے ہی تلنگانہ میں کانگریس کو جیت حاصل ہوگی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 10:52 PM IST

حیدرآباد: 119 رکنی تلنگانہ اسمبلی کے لیے پولنگ 30 نومبر کو ہوئی۔ نتیجہ 3 دسمبر کو سامنے آئے گا جبکہ کانگریس کو بی آر ایس کو شکست دینے کی امید ہے جو 2014 میں ریاست کی تشکیل کے بعد سے برسراقتدار ہے۔ تلنگانہ کے انچارج اے آئی سی سی سکریٹری روہت چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جیت کا کریڈٹ راہول گاندھی کی حکمت عملی کو جانا چاہیے جنہوں نے بی آر ایس اور بی جے پی کے خلاف انتخابی مہم چلائی۔ ریاستی حکومت کی بدعنوانیوں کو اجاگر کیا اور کانگریس کے وژن کو عوام کے سامنے واضح کیا۔

ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کی تلنگانہ سے متعلق حکمت عملی نے زمینی سطح پر ایک اہم تبدیلی لائی ہے۔ اے آئی سی سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا، ’’گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ہائی پروفائل مونوگوڑہ اسمبلی ضمنی انتخاب تک کانگریس کو اقتدار کے لیے سنجیدہ دعویدار کے طور پر نہیں دیکھا جا رہا تھا لیکن اب تصویر کچھ الگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پول: راجستھان میں بی جے پی آگے، کانگریس کو چھتیس گڑھ میں سبقت، تلنگانہ میں بی آر ایس کو نقصان اور مدھیہ پردیش میں کانٹے کا مقابلہ

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ریاست میں کانگریس کی طاقت کو بڑھانے کےلئے راہل گاندھی نے ایک تفصیلی منصوبہ مسودہ تیار کیا تھا جسے نافذ کیا گیا۔ مانک راو ٹھاکرے کو ریاست کے نئے AICC انچارج کے طور پر ریاستی ٹیم کو متحد کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔ ریاستی قائدین سے ووٹروں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے یاترا شروع کرنے کو کہا گیا اور ووٹروں کو یہ بتایا گیا کہ بی آر ایس اور بی جے پی سے ریاست کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود کےلئے کانگریس حکومت ضروری ہے۔

حیدرآباد: 119 رکنی تلنگانہ اسمبلی کے لیے پولنگ 30 نومبر کو ہوئی۔ نتیجہ 3 دسمبر کو سامنے آئے گا جبکہ کانگریس کو بی آر ایس کو شکست دینے کی امید ہے جو 2014 میں ریاست کی تشکیل کے بعد سے برسراقتدار ہے۔ تلنگانہ کے انچارج اے آئی سی سی سکریٹری روہت چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جیت کا کریڈٹ راہول گاندھی کی حکمت عملی کو جانا چاہیے جنہوں نے بی آر ایس اور بی جے پی کے خلاف انتخابی مہم چلائی۔ ریاستی حکومت کی بدعنوانیوں کو اجاگر کیا اور کانگریس کے وژن کو عوام کے سامنے واضح کیا۔

ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کی تلنگانہ سے متعلق حکمت عملی نے زمینی سطح پر ایک اہم تبدیلی لائی ہے۔ اے آئی سی سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا، ’’گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ہائی پروفائل مونوگوڑہ اسمبلی ضمنی انتخاب تک کانگریس کو اقتدار کے لیے سنجیدہ دعویدار کے طور پر نہیں دیکھا جا رہا تھا لیکن اب تصویر کچھ الگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پول: راجستھان میں بی جے پی آگے، کانگریس کو چھتیس گڑھ میں سبقت، تلنگانہ میں بی آر ایس کو نقصان اور مدھیہ پردیش میں کانٹے کا مقابلہ

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ریاست میں کانگریس کی طاقت کو بڑھانے کےلئے راہل گاندھی نے ایک تفصیلی منصوبہ مسودہ تیار کیا تھا جسے نافذ کیا گیا۔ مانک راو ٹھاکرے کو ریاست کے نئے AICC انچارج کے طور پر ریاستی ٹیم کو متحد کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔ ریاستی قائدین سے ووٹروں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے یاترا شروع کرنے کو کہا گیا اور ووٹروں کو یہ بتایا گیا کہ بی آر ایس اور بی جے پی سے ریاست کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ عوام کی فلاح و بہبود کےلئے کانگریس حکومت ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.