ETV Bharat / state

'بجٹ 2019 سے ہاؤسنگ شعبے کو فروغ ملے گا'

بجٹ 2019-20 کے دوران مرکزی حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے سلسلے میں کئی اقدامات کیے ہیں، جس میں حکومت کی خاص توجہ ہاؤسنگ شعبے پر ہے۔

سی آر ای ڈی اے آئی کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے
author img

By

Published : Jul 12, 2019, 1:10 PM IST

وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی پیشکشی کے دوران اعلان کیا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ کی آمدنی پر ٹیکس میں کمی لائی جائے گی۔ اس کے علاوہ 3.5 لاکھ آمدنی کا کٹوتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے، اسٹیمپ ڈیوٹی (گھر کے خرید و فروخت پر عائد ٹیکس) کی قیمت 45 لاکھ سے کم ہوگی۔

سی آر ای ڈی اے آئی کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

عام بجٹ 20-2019 کے سلسلے میں مرکزی حکومت نے جائیداد کی خرید و فروخت یعنی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ مرکزی حکومت ' 2022 تک سب کے لیے گھر ' کے تحت ہاؤسنگ کے وعدے کو پورا کرنے مسلسل کوشاں ہے۔

مزید پڑھیں : 'بجٹ میں دیا گیا ہر اعدادوشمار درست ہے'

حکومت کے اس اقدام کو ماہرین اقتصادیات نے اسے ہاؤسنگ سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ جس کی بنا پر عوام زیادہ سے زیادہ پرادھان منتری آیوش یوجنا (PMAY) سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

کارپوریشن آف رئیل اسٹیٹ ڈیولپّرز اسوسییشن آف انڈیا ( سی آر ای ڈی اے آئی) کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ ' اس ٹیکس کٹوتی کا فائدہ انفرادی طور پر نہیں بلکہ پی ایم اے وائی کی اسکیم میں دیکھا جانا چاہیے۔ اسں سکیم کے ذریعے 18 لاکھ آمدنی والے خاندان کو 2.67 لاکھ تک کی چھوٹ مل سکتی ہے۔

مزید پڑھیں :بجٹ کے بعد ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں گراوٹ

انھوں نے کہا کہ مذکرہ اسکیم سے تمام شہری فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔

وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے بجٹ کی پیشکشی کے دوران اعلان کیا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ کی آمدنی پر ٹیکس میں کمی لائی جائے گی۔ اس کے علاوہ 3.5 لاکھ آمدنی کا کٹوتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے، اسٹیمپ ڈیوٹی (گھر کے خرید و فروخت پر عائد ٹیکس) کی قیمت 45 لاکھ سے کم ہوگی۔

سی آر ای ڈی اے آئی کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے

عام بجٹ 20-2019 کے سلسلے میں مرکزی حکومت نے جائیداد کی خرید و فروخت یعنی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ مرکزی حکومت ' 2022 تک سب کے لیے گھر ' کے تحت ہاؤسنگ کے وعدے کو پورا کرنے مسلسل کوشاں ہے۔

مزید پڑھیں : 'بجٹ میں دیا گیا ہر اعدادوشمار درست ہے'

حکومت کے اس اقدام کو ماہرین اقتصادیات نے اسے ہاؤسنگ سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ جس کی بنا پر عوام زیادہ سے زیادہ پرادھان منتری آیوش یوجنا (PMAY) سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

کارپوریشن آف رئیل اسٹیٹ ڈیولپّرز اسوسییشن آف انڈیا ( سی آر ای ڈی اے آئی) کے سابقہ قومی صدر سی شیکھر ریڈی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ ' اس ٹیکس کٹوتی کا فائدہ انفرادی طور پر نہیں بلکہ پی ایم اے وائی کی اسکیم میں دیکھا جانا چاہیے۔ اسں سکیم کے ذریعے 18 لاکھ آمدنی والے خاندان کو 2.67 لاکھ تک کی چھوٹ مل سکتی ہے۔

مزید پڑھیں :بجٹ کے بعد ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں گراوٹ

انھوں نے کہا کہ مذکرہ اسکیم سے تمام شہری فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔

Intro:Body:

The Union government has taken many measures in regard to the real estate sector during the 2019-20 budget. The main focus of the government is on affordable housing promises.



Hyderabad: The Union government has taken many measures in regard to the real estate sector during the 2019-20 budget. The main focus of the government is on affordable housing promises 'housing for all by 2022'. Finance minister enhanced income tax deduction limit by 1.5 lakhs from 2 lakhs. To avail 3.5 lakh income deduction benefit, house stamp duty cost should be below 45 lakhs.




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.