ETV Bharat / state

Home Minister Mahmood Ali بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ، وزیر داخلہ محمود علی

تلنگانہ وزیر داخلہ محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست نے گذشتہ ساڑھے آٹھ برسوں میں جو ترقی حاصل ہے، اس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ لہٰذا بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔

author img

By

Published : Apr 26, 2023, 1:55 PM IST

بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ
بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ
بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ

حیدرآباد: بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ ہے۔ کیونکہ پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں میں ریاست تلنگانہ نے جو ترقی حاصل کی ہے اس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ ان خیالات کا اظہار منگل کو مہاراشٹر کے ضلع ایوت محل کے قائدین نے بی آر ایس پارٹی میں شمولیت کے بعد کیا۔ ضلع ایوت محل کے بیس سماجی کارکنان سندیپ، گنیش، ستیش، اشوک، راما کرشنا اور دیگر نے وزیر داخلہ محمد محمود علی سے بنجارہ ہلز میں واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کرتے ہوئے بی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کی، جنہیں وزیر داخلہ نے پارٹی کھنڈوا پہناکر پارٹی میں شامل کیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک بھر کی تمام ریاستوں میں پائی جانے والی سبھی اسکیمات، حکومت تلنگانہ میں پائی جاتی ہیں اور ان تمام پر عمل بھی کیا جارہا ہے۔ یہ کارنامہ صرف اور صرف حکومت تلنگانہ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ متعدد خوبیوں کے مالک ہیں، وہ اپنے سیکولرازم کے لیے ملک بھر میں معروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے ریاست ہر روز ترقی کی طرف گامزن ہے۔ پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں میں ریاست تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے۔ جس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سال 2014 سے قبل ریاست میں وظائف کے نام پر صرف دو سو روپیے فراہم کیے جاتے تھے۔ مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد سے وظائف کی رقم میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ حکومت تلنگانہ نے اولڈ ایج (معمر)، بیواؤں، بنکروں، ایڈس مریضوں کو ہر ماہ 2016 روپیے وظائف جاری کررہی ہے، جب کہ جسمانی طور پر معذور افراد کے لیے 3016 روپیے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تلنگانہ کے سوا کسی اور ریاست میں سنگل ویمن کے لیے وظائف نہیں دیے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ نے کہا کہ چند افراد گجرات ماڈل کا ڈھنڈورا پیٹتے پھر رہے ہیں جس کی کوئی حقیقیت نہیں ہے، گجرات کے لوگ ملازمت، بجلی، پانی اور دیگر مسائل سے دو چار ہیں۔ اور وہاں کے لوگ خطِ غربت سے نیچے والی زندگی بسر کررہے ہیں۔ اگر ملک بھر میں کوئی ریاست ماڈل ہے تو وہ صرف اور صرف تلنگانہ ریاست ہے۔ کیونکہ ریاست تلنگانہ کو پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں سے مجموعی طور پر غیر معمولی ترقی حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر نہ صرف تلنگانہ عوام کے دلدادہ ہیں، بلکہ دیگر ریاستوں کی عوام میں بھی کافی مقبول ہیں۔ ملک بھر کے عوام کی نظریں کے سی آر پر ٹکی ہوئی ہیں کہ وہ قومی سیاست میں وزیر اعظم کے طور پر ذمہ داری سنبھالیں تاکہ ملک کو تلنگانہ کی طرح کامیابی کی منزلیں طے کرائیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ میں کسانوں کے لیے انوکھی اسکیمات کو عملی جامہ پہنایا ہے جن کو دیکھ کر دیگر پارٹیوں کے قائدین متعجب ہیں۔

وزیر داخلہ نے اس ضمن میں رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، چوبیس گھنٹے مفت بجلی اور مفت پانی کا ذکر کیا۔ علاوہ ازیں اقلیتی ریسیڈینشیل اسکولس، چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ، شادی مبارک، فیس ری امبرسمنٹ، سول سرویسز کی مفت کوچنگ، ڈبل بیڈ روم مکانات اور دیگر اسکیمات کا تفصیلی ذکر کیا۔ محمد محمود علی نے پارٹی میں شامل کارکنان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے قوانین کے تحت خدمات انجام دیں۔ پارٹی میں نو شامل شدہ اراکین نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کسی بھی اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ بالخصوص کسان طبقہ کافی پریشان ہے، اور ہزاروں کی تعداد میں کسان خود کشی کررہے ہیں۔ اس کے باوجود مہاراشٹرا حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا عوام خصوصی طور پر ناگپور ضلع کی عوام، بی آر ایس پارٹی کی پالیسی اور کے سی آر کی حکومت سے متاثر ہیں اور خواہش کرتے ہیں کہ مہاراشٹرا میں بھی بی آر ایس حکومت اقتدار میں آئیں تاکہ ریاست کی ترقی ممکن ہو۔ اس موقع پر بی آر ایس سینیر قائد عارف الدین بھی موجود تھے۔

بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ

حیدرآباد: بی آر ایس پارٹی کا مرکز میں اقتدار میں آنا وقت کا تقاضہ ہے۔ کیونکہ پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں میں ریاست تلنگانہ نے جو ترقی حاصل کی ہے اس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ ان خیالات کا اظہار منگل کو مہاراشٹر کے ضلع ایوت محل کے قائدین نے بی آر ایس پارٹی میں شمولیت کے بعد کیا۔ ضلع ایوت محل کے بیس سماجی کارکنان سندیپ، گنیش، ستیش، اشوک، راما کرشنا اور دیگر نے وزیر داخلہ محمد محمود علی سے بنجارہ ہلز میں واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کرتے ہوئے بی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کی، جنہیں وزیر داخلہ نے پارٹی کھنڈوا پہناکر پارٹی میں شامل کیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک بھر کی تمام ریاستوں میں پائی جانے والی سبھی اسکیمات، حکومت تلنگانہ میں پائی جاتی ہیں اور ان تمام پر عمل بھی کیا جارہا ہے۔ یہ کارنامہ صرف اور صرف حکومت تلنگانہ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ متعدد خوبیوں کے مالک ہیں، وہ اپنے سیکولرازم کے لیے ملک بھر میں معروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے ریاست ہر روز ترقی کی طرف گامزن ہے۔ پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں میں ریاست تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے۔ جس کی مثال ملک بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سال 2014 سے قبل ریاست میں وظائف کے نام پر صرف دو سو روپیے فراہم کیے جاتے تھے۔ مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد سے وظائف کی رقم میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ حکومت تلنگانہ نے اولڈ ایج (معمر)، بیواؤں، بنکروں، ایڈس مریضوں کو ہر ماہ 2016 روپیے وظائف جاری کررہی ہے، جب کہ جسمانی طور پر معذور افراد کے لیے 3016 روپیے ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تلنگانہ کے سوا کسی اور ریاست میں سنگل ویمن کے لیے وظائف نہیں دیے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ نے کہا کہ چند افراد گجرات ماڈل کا ڈھنڈورا پیٹتے پھر رہے ہیں جس کی کوئی حقیقیت نہیں ہے، گجرات کے لوگ ملازمت، بجلی، پانی اور دیگر مسائل سے دو چار ہیں۔ اور وہاں کے لوگ خطِ غربت سے نیچے والی زندگی بسر کررہے ہیں۔ اگر ملک بھر میں کوئی ریاست ماڈل ہے تو وہ صرف اور صرف تلنگانہ ریاست ہے۔ کیونکہ ریاست تلنگانہ کو پچھلے ساڑھے آٹھ سالوں سے مجموعی طور پر غیر معمولی ترقی حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر نہ صرف تلنگانہ عوام کے دلدادہ ہیں، بلکہ دیگر ریاستوں کی عوام میں بھی کافی مقبول ہیں۔ ملک بھر کے عوام کی نظریں کے سی آر پر ٹکی ہوئی ہیں کہ وہ قومی سیاست میں وزیر اعظم کے طور پر ذمہ داری سنبھالیں تاکہ ملک کو تلنگانہ کی طرح کامیابی کی منزلیں طے کرائیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ میں کسانوں کے لیے انوکھی اسکیمات کو عملی جامہ پہنایا ہے جن کو دیکھ کر دیگر پارٹیوں کے قائدین متعجب ہیں۔

وزیر داخلہ نے اس ضمن میں رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ، چوبیس گھنٹے مفت بجلی اور مفت پانی کا ذکر کیا۔ علاوہ ازیں اقلیتی ریسیڈینشیل اسکولس، چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ، شادی مبارک، فیس ری امبرسمنٹ، سول سرویسز کی مفت کوچنگ، ڈبل بیڈ روم مکانات اور دیگر اسکیمات کا تفصیلی ذکر کیا۔ محمد محمود علی نے پارٹی میں شامل کارکنان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے قوانین کے تحت خدمات انجام دیں۔ پارٹی میں نو شامل شدہ اراکین نے کہا کہ مہاراشٹرا میں کسی بھی اسکیم پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ بالخصوص کسان طبقہ کافی پریشان ہے، اور ہزاروں کی تعداد میں کسان خود کشی کررہے ہیں۔ اس کے باوجود مہاراشٹرا حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا عوام خصوصی طور پر ناگپور ضلع کی عوام، بی آر ایس پارٹی کی پالیسی اور کے سی آر کی حکومت سے متاثر ہیں اور خواہش کرتے ہیں کہ مہاراشٹرا میں بھی بی آر ایس حکومت اقتدار میں آئیں تاکہ ریاست کی ترقی ممکن ہو۔ اس موقع پر بی آر ایس سینیر قائد عارف الدین بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.