ETV Bharat / state

حیدرآباد: مسجد کی شہاست پر بی جے پی رہنماؤں کے بیان میں تضاد

جی ایچ ایم سی کی جانب سے مسجد کی شہادت کے بعد مسلم طبقہ میں شدید برہمی پائی جارہی ہے اور مسلمان دوبارہ اس مقام پر مسجد آباد کرنا چاہتے ہیں۔

حیدرآباد: مسجد کی شہاست پر بی جے پی رہنماؤں کے بیان میں تضاد
author img

By

Published : May 7, 2019, 12:07 AM IST

شہر حیدرآباد کے عنبر پیٹ کی تاریخی مسجد کی شہادت پر بی جے پی کے رہنماوں کی رائے مختلف ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی مسجد کی شہادت کے بعد اس مقام پر نماز ادا کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: مسجد کی شہاست پر بی جے پی رہنماؤں کے بیان میں تضاد

ان کے مطابق شہید کردہ مسجد کا معاوضہ ادا کیے جانے کے بعد وہ مسجد باقی نہیں رہتی اور بھارتیہ جنتا پارٹی اس معاملے میں ان کے ساتھ ہے جبکہ بی جے پی کے رکن سینٹرل وقف کمیٹی حنیف علی کے مطابق منشا وقف کے تحت وقف جائیداد ہمیشہ وقف ہوتی ہے اس کی خریدوفروخت جائز نہیں ہے۔

جی ایچ ایم سی کی جانب سے مسجد کی شہادت کے بعد مسلم طبقہ میں شدید برہمی پائی جارہی ہے اور مسلمان دوبارہ اس مقام پر مسجد آباد کرنا چاہتے ہیں۔

گزشتہ تین روز سے مختلف سیاسی قائدین بشمول ایم آئی ایم شہید کردہ مسجد کے ملبے پر نماز ادا کر رہے ہیں جس پر بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ اس مقام پر پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی اور پر امن فضا کو خراب کرنے کی بھرپور کوشش کی جس کو ناکام بناتے ہوئے تلنگانہ پولیس نے راجہ سنگھ کو حراست میں لے لیا بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا۔

ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہوئے انتباہ اگر اس مقام پر مسجد تعمیر کی جاتی ہے تو اسے ڈھا دیا جائے گا اور وہ حیدرآباد کو دوسرا ایودھیا بننے نہیں دیا جائے گا۔

شہر حیدرآباد کے عنبر پیٹ کی تاریخی مسجد کی شہادت پر بی جے پی کے رہنماوں کی رائے مختلف ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی مسجد کی شہادت کے بعد اس مقام پر نماز ادا کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: مسجد کی شہاست پر بی جے پی رہنماؤں کے بیان میں تضاد

ان کے مطابق شہید کردہ مسجد کا معاوضہ ادا کیے جانے کے بعد وہ مسجد باقی نہیں رہتی اور بھارتیہ جنتا پارٹی اس معاملے میں ان کے ساتھ ہے جبکہ بی جے پی کے رکن سینٹرل وقف کمیٹی حنیف علی کے مطابق منشا وقف کے تحت وقف جائیداد ہمیشہ وقف ہوتی ہے اس کی خریدوفروخت جائز نہیں ہے۔

جی ایچ ایم سی کی جانب سے مسجد کی شہادت کے بعد مسلم طبقہ میں شدید برہمی پائی جارہی ہے اور مسلمان دوبارہ اس مقام پر مسجد آباد کرنا چاہتے ہیں۔

گزشتہ تین روز سے مختلف سیاسی قائدین بشمول ایم آئی ایم شہید کردہ مسجد کے ملبے پر نماز ادا کر رہے ہیں جس پر بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ اس مقام پر پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی اور پر امن فضا کو خراب کرنے کی بھرپور کوشش کی جس کو ناکام بناتے ہوئے تلنگانہ پولیس نے راجہ سنگھ کو حراست میں لے لیا بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا۔

ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہوئے انتباہ اگر اس مقام پر مسجد تعمیر کی جاتی ہے تو اسے ڈھا دیا جائے گا اور وہ حیدرآباد کو دوسرا ایودھیا بننے نہیں دیا جائے گا۔

Intro:شہر حیدرآباد کے علاقے امبر پیٹ میں جی ایچ ایم سی کی چالیس سے سڑک کی توسیع کے دوران شہید کردہ تاریخی مسجد ایک خانہ کے متعلق بی جے پی قائدین کی رائے مختلف ہے بی جے پی سے تلنگانہ کے واحد رکن اسمبلی مسجد کی شہادت کے بعد اس مقام پر نماز ادا کرنے پر اعتراض ہے احتجاج کر رہے ہیں ان کے مطابق شہید کردہ مسجد کا معاوضہ ادا کیے جانے کے بعد وہ مسجد باقی نہیں رہتی اور تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس معاملے میں ان کے ساتھ ہے جبکہ بی جے پی کے رکن سینٹرل وقف کمیٹی حنیف علی کے مطابق منشا وقف کے تحت وقف جائیداد ہمیشہ وقف ہوتی ہے اس کی خریدوفروخت جائز نہیں ہے اس سلسلے میں آئی ٹی وی بھارت نے تلنگانہ کے بی جے پی صدر ڈاکٹر کے لکشمن اور بی جے پی کے سنٹرل کمیٹی رکن حنیف علی سے بات کی


Body:جی ایچ ایم سی کی جانب سے مسجد کی شہادت کے بعد مسلم طبقہ میں شدید برہمی پائی جاتی ہے اور مسلمان دوبارہ اس مقام پر مسجد آباد کرنا چاہتے ہیں گزشتہ تین روز سے مختلف سیاسی قائدین بشمول ایم آئی ایم شہید کردہ مسجد کے ملبے پر نماز ادا کر رہے ہیں جس پر بی جے پی کے متنازع رکن اسمبلی راجہ سنگھ اس مقام پر پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی اور پرامن فضا کو مکدر کرنے کی بھرپور کوشش کی جس کو ناکام بناتے ہوئے ترنگا نہ پولیس نے راج حسین کو حراست میں لے لیا بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا بعد راجہ سنگھ ہے ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہوئے انتباہ اگر اس مقام پر مسجد تعمیر کی جاتی ہے تو اسے ڈھا دیا جائے گا اور وہ حیدرآباد کو دوسرا ایودھیا بننے نہیں دیا جائے گا---------

انٹرویو- ڈاکٹر کی لکشمن صدر تلنگانہ بی جے پی
بائٹ- حنیف علی بی جے پی قائد و رکن سنٹرل کمیٹی


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.