انھوں نے کہا کہ ایسے تمام لوگ جو بنگلہ دیش، افغانستان اور نیپال سے بھارت آئے ہیں جن کا مذہب ہندو، سکھ، عیسائی، بدھسٹ،جین یا پارسی ہے شہریت لینے کے اہل ہیں۔ورگیا نے کہا کہ یہ لوگ ہمسایہ ممالک میں ستائے گئے ہیں۔
کیلاش وجورجیا نے نامہ نگاروں کو بتایا ، "شاید جنوری سے سی اے اے کے تحت مہاجرین کو شہریت دینے کا عمل بی جے پی حکومت شروع کرے گی۔"
بی جے پی رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ اپنے وعدے پر پورا اترتی ہے اور وہ ہمسایہ ممالک کے مہاجرین کو شہریت فراہم کرے گی۔
وجئے ورجیا نے مزید کہا کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئیں، جس میں مغربی بنگال کے وزیراعلی بھی شامل ہیں۔
بنگال حکومت صرف ریاست کے 30 فیصد لوگوں کی فکر مند ہے اور اسے باقی 70 فیصد لوگوں کی فکر نہیں ہے۔ ہماری حکومت وزیر اعظم مودی کے حکم کے مطابق 100 فیصد لوگوں کی دیکھ بھال کرے گی۔
سی اے اے گذشتہ سال دسمبر میں منظور ہوا تھا۔ اس قانون کے تحت ہندو ، سکھ ، بودھ ، جین ، پارسی ، اور عیسائی مہاجرین جو افغانستان ، بنگلہ دیش ، اور پاکستان سے 2015 سے پہلے بھارت آئے تھے شہریت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بی جے پی کو 'سی اے اے' پر سیاست نہیں کرنے کا مشورہ