مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے آج بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کا الزام لگایا۔
اسدالدین اویسی نے آج گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر پارٹی امیدوار کے حق میں مہم چلائی اور اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی جے پی پر بلدیات کے انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے لوجہاد پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے متعلق بنایا جانے والا قانون آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کی خلاف ورزی ہوگا۔
انہوں نے بی جے پی پر نفرت کا پروپگنڈہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے لیکن مودی حکومت لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے سماج میں نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے تاکہ اصل موضوع سے عوام کے دھیان کو بھٹکایا جاسکے۔
مجلس کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’بی جے پی رہنما صرف اویسی، دہشت گردی، غدار اور پاکستان کا راگ الاپتے ہیں جبکہ انہیں یہ بتانا چاہئے کہ 2019 کے بعد تلنگانہ خاص طور پر حیدرآباد کو کیا مالی امداد دی گئی۔
انہوں نے حیدرآباد میں سیلاب متاثرین کےلیے کسی بھی طرح کی کوئی مدد فراہم نہ کرنے کا مودی حکومت پر الزام عائد کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کو پتہ ہے کہ مرکزی حکومت نے حیدرآباد کو مالی مدد فراہم نہیں کی اسی لیے عوام کے سوالات سے بچنے کےلیے انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کےلیے کوشاں ہے۔