ETV Bharat / state

اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی بل کی کاپی کو پھاڑ دیا!

author img

By

Published : Dec 9, 2019, 8:56 PM IST

Updated : Dec 9, 2019, 9:19 PM IST

شہریت ترمیمی بل پر لوک سبھا میں گرما گرم بحث جاری ہے جبکہ اس بل کی مخالفت میں حیدرآباد کے رکن پارلیمان اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ایوان میں جذباتی تقریر کی اور تقریر کے آخر میں بل کی کاپی کو پھاڑ کر بل کے خلاف اپنی شدید برہمی ظاہر کی۔

Asaduddin Owaisi Tears Citizenship Bill In Lok Sabha
اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی بل کو پھاڑ دیا!

انہوں نے کہا کہ آئین کی تدوین کے وقت راجندر پرساد نے آئین کی کتاب کے آغاز اور بھگوان اور خدا کے لفظ کو رکھنے کی مخالفت کی تھی کیونکہ بھارت کے آئین کو مذہب سے دور رکھا جائے۔

اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی بل کی کاپی کو پھاڑ دیا!

اسدالدین اویسی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر بل کو بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر حکومت کو اسلام اور مسلمانوں سے اتنی نفرت کیوں ہے۔؟

انہوں نے کہا کہ اس بل کو این آر سی کے نظریہ سے دیکھنے کے ضرورت ہے کیونکہ بل کے پاس ہونے کے بعد آسام میں جن 19 لاکھ افراد کے نام نہیں آئے ہیں ان میں 5 لاکھ 40 ہزار ہندو ہیں ان کو شہریت مل جائے گی اور جو باقی مسلمان ہیں انہیں ڈٹینشن سنٹرم میں ڈال دیا جائے گا۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بل کے نفاذ کے بعد آرٹیکل 14 ناکام ہوجائے گا اور مسلمانوں کو اسٹیٹ لس کردیا جائے گا۔ انہوں نے چین کے تئین مرکزی حکومت کے رویہ پر تنقید کی۔

انہوں نے ٹائگر صدیقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹائگر صدیقی کی وجہ سے ہم پاکستان کو 2 ٹکڑوں میں باٹنے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ انہیں بھارت نے شہریت دی تھی۔

مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ بھارت کو طالبان سے مقابلہ کرنے کےلیے تاجک، ازبک اور دیگر اقوام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حکومت اس بل کے تحت کتنے افراد کو شہریت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ بل کے تحت کتنے لوگوں کو شہریت دی جائے گی۔

اسدالدین اویسی نے بل کو بٹوارہ کے مماثل قرار دیتے ہوئے اسے ہٹلر کے قانون سے بھی بدتر بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اس بل میں شامل نہیں کیا گیا کیونکہ وہ اسلام کے ماننے والے ہیں۔

اپنی تقریر کے آخر میں اسدالدین اویسی نے شدت سے مخالفت کرتے ہوئے اس بل کو پھاڑ دیا اور کہا کہ ساوتھ افریقہ کے نیشنل رشین کارڈ کو گاندھی جی نے پھاڑ دیا تھا جس کے بعد انہیں مہاتما کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی تدوین کے وقت راجندر پرساد نے آئین کی کتاب کے آغاز اور بھگوان اور خدا کے لفظ کو رکھنے کی مخالفت کی تھی کیونکہ بھارت کے آئین کو مذہب سے دور رکھا جائے۔

اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی بل کی کاپی کو پھاڑ دیا!

اسدالدین اویسی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر بل کو بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر حکومت کو اسلام اور مسلمانوں سے اتنی نفرت کیوں ہے۔؟

انہوں نے کہا کہ اس بل کو این آر سی کے نظریہ سے دیکھنے کے ضرورت ہے کیونکہ بل کے پاس ہونے کے بعد آسام میں جن 19 لاکھ افراد کے نام نہیں آئے ہیں ان میں 5 لاکھ 40 ہزار ہندو ہیں ان کو شہریت مل جائے گی اور جو باقی مسلمان ہیں انہیں ڈٹینشن سنٹرم میں ڈال دیا جائے گا۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بل کے نفاذ کے بعد آرٹیکل 14 ناکام ہوجائے گا اور مسلمانوں کو اسٹیٹ لس کردیا جائے گا۔ انہوں نے چین کے تئین مرکزی حکومت کے رویہ پر تنقید کی۔

انہوں نے ٹائگر صدیقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹائگر صدیقی کی وجہ سے ہم پاکستان کو 2 ٹکڑوں میں باٹنے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ انہیں بھارت نے شہریت دی تھی۔

مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ بھارت کو طالبان سے مقابلہ کرنے کےلیے تاجک، ازبک اور دیگر اقوام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حکومت اس بل کے تحت کتنے افراد کو شہریت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ بل کے تحت کتنے لوگوں کو شہریت دی جائے گی۔

اسدالدین اویسی نے بل کو بٹوارہ کے مماثل قرار دیتے ہوئے اسے ہٹلر کے قانون سے بھی بدتر بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اس بل میں شامل نہیں کیا گیا کیونکہ وہ اسلام کے ماننے والے ہیں۔

اپنی تقریر کے آخر میں اسدالدین اویسی نے شدت سے مخالفت کرتے ہوئے اس بل کو پھاڑ دیا اور کہا کہ ساوتھ افریقہ کے نیشنل رشین کارڈ کو گاندھی جی نے پھاڑ دیا تھا جس کے بعد انہیں مہاتما کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 9, 2019, 9:19 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.