ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات کا دوسرے مرحلہ، سخت حفاظتی انتظامات - Second Phase of JK Polls

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بدھ کو چھ اضلاع کی 26 اسمبلی نشستوں میں 239 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سابق وزیر اعلی عمر عبد اللہ، اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر رویندر رینہ اور کانگرس صدر طارق قرہ کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونے والا ہے۔

Second phase of polling on Wednesday
Second phase of polling on Wednesday (Etv bharat)

سرینگر: اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے 25 ستمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ وادی کے شہر سرینگر، گاندربل، بڈگام اور جموں صوبے کے راجوری، پونچھ اور ریاسی اضلاع کی 26 نشستوں پر 25 لاکھ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ چیف الیکٹورل افسر کے مطابق ان نشستوں میں 3,502 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں سیکورٹی و انتظامی اموارت کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔

سرینگر کی چھ نشستوں پر نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے سرکردہ لیڈران انتخابات لڑ رہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر خانیار حقلہ انتخاب سے، اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری چھانہ پورہ، طارق قرہ شالٹنگ حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔ طارق قرہ چونکہ انڈیا الائنس کے امیدوار ہیں جس سے ان کو نیشنل کانفرنس کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم نیشنل کانفرنس کے باغی لیڈر و سابق رکن اسمبلی عرفان شاہ ان کے خلاف آزاد امیدوار کی حیثیت سے قرہ کے خلاف انتخابات لڑ رہے ہیں۔

حیران کن بات ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ یا عمر عبداللہ نے طارق قرہ کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا نہ ہی انہوں نے عرفان شاہ کے خلاف کوئی کارروائی کی۔ اس نشست میں بھارتیہ جنتا پارٹی، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی نے بھی امیدارو نامزد کیے ہیں۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کاندربل اور بڈگام حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔ گاندربل میں ان کا مقابلہ جیل میں قید سرجان برکاتی، پی ڈی پی کے امیدوار بشیر میر، عوامی اتحاد پارٹی کے شیخ عاشق اور این سی کے پی سابق رکن اسمبلی اشفاق جبار کے ساتھ ہوگا۔ عمر عبداللہ کی بارہمولہ پارلیمانی نشست پر انجینئر رشید سے شکست ملنے کے بعد ان کی سیاسی ہمٹ ٹوٹ گئی تھی اور اپنے انتخابی مستقبل کو محفوظ رکھنے کے لئے انہوں دو نشستوں سے لڑنے کا فیصلہ کیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر رویندر رینہ راجوری کے نوشہرہ حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں جہاں ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار سریندر چودھری سے ہوگا۔ اس کے علاوہ پی ڈی پی نے بھی اس نشست پر امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو کانگریس پارٹی کی بھی حمایت حاصل ہے کیونکہ وہ انڈیا الائنس کے مطابق اسمبلی انتخابات متحدہ لڑ رہے ہیں۔

جموں کشمیر کے پہلے مرحلے میں 24 نشستوں پر مجموعی طور 61.38 فی صد ووٹنگ درج کی گئی تھی۔ تاہم ضلع پلوامہ کی چار نشستوں پر سنہ 2014 میں منعقد کئے گئے اسمبلی انتخابات سے ووٹنگ کی شرح کم درج کی گئی ہے۔ دس برسوں کے بعد جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں۔ یکم اکتوبر کو تیسرے مرحلے میں 40 نشستوں پر شمالی کشمیر اور جموں صوبے کے جموں، ادھمپور، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔ 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

سرینگر: اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے 25 ستمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ وادی کے شہر سرینگر، گاندربل، بڈگام اور جموں صوبے کے راجوری، پونچھ اور ریاسی اضلاع کی 26 نشستوں پر 25 لاکھ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ چیف الیکٹورل افسر کے مطابق ان نشستوں میں 3,502 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں سیکورٹی و انتظامی اموارت کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔

سرینگر کی چھ نشستوں پر نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے سرکردہ لیڈران انتخابات لڑ رہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر خانیار حقلہ انتخاب سے، اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری چھانہ پورہ، طارق قرہ شالٹنگ حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔ طارق قرہ چونکہ انڈیا الائنس کے امیدوار ہیں جس سے ان کو نیشنل کانفرنس کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم نیشنل کانفرنس کے باغی لیڈر و سابق رکن اسمبلی عرفان شاہ ان کے خلاف آزاد امیدوار کی حیثیت سے قرہ کے خلاف انتخابات لڑ رہے ہیں۔

حیران کن بات ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ یا عمر عبداللہ نے طارق قرہ کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا نہ ہی انہوں نے عرفان شاہ کے خلاف کوئی کارروائی کی۔ اس نشست میں بھارتیہ جنتا پارٹی، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی نے بھی امیدارو نامزد کیے ہیں۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کاندربل اور بڈگام حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔ گاندربل میں ان کا مقابلہ جیل میں قید سرجان برکاتی، پی ڈی پی کے امیدوار بشیر میر، عوامی اتحاد پارٹی کے شیخ عاشق اور این سی کے پی سابق رکن اسمبلی اشفاق جبار کے ساتھ ہوگا۔ عمر عبداللہ کی بارہمولہ پارلیمانی نشست پر انجینئر رشید سے شکست ملنے کے بعد ان کی سیاسی ہمٹ ٹوٹ گئی تھی اور اپنے انتخابی مستقبل کو محفوظ رکھنے کے لئے انہوں دو نشستوں سے لڑنے کا فیصلہ کیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر رویندر رینہ راجوری کے نوشہرہ حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں جہاں ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار سریندر چودھری سے ہوگا۔ اس کے علاوہ پی ڈی پی نے بھی اس نشست پر امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو کانگریس پارٹی کی بھی حمایت حاصل ہے کیونکہ وہ انڈیا الائنس کے مطابق اسمبلی انتخابات متحدہ لڑ رہے ہیں۔

جموں کشمیر کے پہلے مرحلے میں 24 نشستوں پر مجموعی طور 61.38 فی صد ووٹنگ درج کی گئی تھی۔ تاہم ضلع پلوامہ کی چار نشستوں پر سنہ 2014 میں منعقد کئے گئے اسمبلی انتخابات سے ووٹنگ کی شرح کم درج کی گئی ہے۔ دس برسوں کے بعد جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں۔ یکم اکتوبر کو تیسرے مرحلے میں 40 نشستوں پر شمالی کشمیر اور جموں صوبے کے جموں، ادھمپور، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔ 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.