حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا پر ریاست میں حجاب پر سے پابندی ہٹانے کے فیصلے میں پس وپیش کرنے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک وزیراعلی سدارامیا ایک حکم جاری کرنے میں اتنا خوفزدہ کیوں ہے؟۔
اویسی نے کہا کہ کرناٹک میں پچھلے سات مہینوں سے کانگریس کی حکومت قائم ہے۔ انہیں صرف ایک حکم جاری کرنا ہے جس میں لوگوں کو جو چاہیں پہننے کی اجازت دی جائے، اور عوام کو صرف یہ کہنا ہوگا کہ تعلیمی اداروں میں کوئی لباس کوڈ نہیں ہوگا۔
-
#WATCH Hyderabad: AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "They (Congress) have been functioning (in Karnataka) for the past seven months...They simply have to release an order allowing people to wear whatever they want, stating that there will be no dress code...Karnataka CM… pic.twitter.com/erb25qZyoH
— ANI (@ANI) December 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH Hyderabad: AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "They (Congress) have been functioning (in Karnataka) for the past seven months...They simply have to release an order allowing people to wear whatever they want, stating that there will be no dress code...Karnataka CM… pic.twitter.com/erb25qZyoH
— ANI (@ANI) December 25, 2023#WATCH Hyderabad: AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "They (Congress) have been functioning (in Karnataka) for the past seven months...They simply have to release an order allowing people to wear whatever they want, stating that there will be no dress code...Karnataka CM… pic.twitter.com/erb25qZyoH
— ANI (@ANI) December 25, 2023
اویسی نے مزید کہا کہ ہم کرناٹک کی کانگریس حکومت سے حجاب پر پابندی ہٹانے کے حکم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اویسی نے ان مسلم تنظیموں پر بھی نکتہ چینی کی جنہوں نے اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس کی حمایت کی تھی اور کانگریس کو انتخابات میں ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔ اویسی نے کہا کہ کہاں ہیں وہ مسلم تنظیمیں جو کانگریس کی حمایت کررہی تھیں۔
مزید پڑھیں: کرناٹک حجاب معاملہ: حکومت کافی غور و خوض کے بعد فیصلہ کرے گی، ریاستی وزیر داخلہ
واضح رہے کہ کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے ایک پروگرام کے دوران حجاب پر سے پابندی ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کانگریس کے مختلف رہنماوں نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہے۔ وہیں دوسری جانب بی جے پی کے مختلف رہنماوں نے اس فیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس حکومت پر سخت نکتہ چینی کی تھی۔ بی جے پی کے ایک رہنما گری راج سنگھ نے کہا کہ کانگریس حکومت کرناٹک میں شریعت کا قانون نافذ کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے مختلف رہنماوں کی جانب سے سخت تنقید کے بعد سدارامیا نے یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ حجاب پر پابندی ہٹانے کے فیصلے پر ابھی غور کیا جارہا ہے۔ اس کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا ہے۔