جنوبی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد سے متعدد کھلاڑیوں نے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لے کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔جن میں ام ایمن بھی سرفہرست ہیں-
ام ایمن نے تیراندازی میں سونے کا تمغہ حاصل کر کے حیدرآباد کے ساتھ ساتھ ملک کا نام بھی روشن کیا ہے۔
سنہ 2019 میں 15 برس کی ام ایمن نے خاتون تیر انداز کی حیثیت سے انڈو نیپال تیر اندازی مقابلہ میں حصہ لے کر نیپال کے کھلاڑیوں کو شکست دیا اور سونے کا طمغہ حاصل کیا۔
حیدرآباد کے علاقہ حکیم پیٹ کی رہنے والی 15 برس کی ام ایمن سنہ 2007 سے ہی اکیڈمی میں تیراندازی کی مشق کر رہی ہیں۔وہ روزانہ 15 کیلو میٹر کا سفر طے کر کے تیر اندازی پریکٹس کے لیے سکول جاتی ہیں۔ وہ صبح دو گھنٹے پریکٹس کرتی ہیں، اس کے بعد دسی تعلیم کے لیے اسکول جاتی ہیں۔ان کے والد حفیظ پاشا ایک معمولی تاجر ہیں۔
ام ایمن نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے کئی مقابلوں میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی ہے۔
سنہ 2019 میں بھی انہوں نے بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے نیپال میں منعقد ہونے والے تیراندازی مقابلے میں حصہ لیا اور شاندار کامیابی حاصل کر کے سونے کا تمغہ جیتا۔
اس مقابلہ میں 70 میٹر کی دوری سے تیراندازی کر کے انہوں نے ہدف کا تعاقب کیا تھا-
ام ایمن کہتی ہیں کہ تلنگانہ میں وہ واحد مسلم لڑکی ہے جہنوں نے بھارت کے لیے بین الاقوامی مقابلہ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد معمولی تاجر ہیں تاہم ان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے والد کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔تاہم انہوں نے تلنگانہ کی حکومت سے اولمپک تک پہنچنے کے ان کے خواب کو پورا کرنے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
ام ایمن کہتی ہیں کہ ان کے والد کا بھی خواب ہے کہ وہ انہیں اولمپک میں کھیلتا دیکھیں۔تاہم وہ اپنے والد کے ارمان کو پورا کرنے کے لیے مکمل جدو جہد کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر سے کنیا کماری تک سائیکل سے سفرکرنے والا نوجوان حیدرآباد پہنچا
قدم چوم لیتی ہے خود بڑھ کے منزل
مسافر اگر اپنی ہمت نہ ہارے