حیدرآباد کی 25 سے زیادہ خواتین مورچہ تنظیموں نے نے ایک میڈیا کانفرنس منعقد کی۔
انھوں نے کہا کہ حیدرآباد میں گھریلو تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے خاص طور پر خواتین اس تشدد کا شکار ہو رہے ہیں-حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی خاتون انجم سلطانہ کے شوہر نصیرالدین نے تین بچوں کے ساتھ اپنی بیوی کو چھوڑ دیا ہے-انجم سلطان کو 1 لڑکا اور دو لڑکیاں ہیں- انجم دو سال قبل اپنے بھائی کے پاس ملنے کے لیے گئی تھیں - جب انھوں نے اپنے گھر واپس جانے کے لیے شوہرسے رابطہ کیا تو شوہر نے گھر آنے سے منع کیا۔ اور کورٹ کے ذریعہ نوٹس روانہ کردی- یہ خاتون دو سال سے مسلسل کورٹ کے چکر کاٹ رہی ہے - ان کی بیٹی نکہت سلطانہ دسویں جماعت کی طالبہ ہے۔ لڑکی نے اپنے والد سے اپیل کی وہ انھیں اور ان کی ماں کو گھر واپس لے کر جائیں-انہوں نے کہا کہ کھانے اور دیگرضروری اشیاء کے لئے انھیں کافی پریشانی ہو رہی ہیں-
مھلا شکتی تنظیم کے صدر گیتا مشرا نے کہا کہ روزانہ ہزاروں گھریلو تشدد کے واقعات پیش آرہے ہیں۔لوگ عدالت سے رجوع ہوتے ہیں جو سالوں تک فائل کی شکل میں رہ جاتے ہیں۔ انہوں عدالت سے اپیل کی کہ وہ گھریلو تشدد کے واقعات میں جلد از جلد فیصلہ سنائے۔ انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ این جی اوز کی مدد لیتے ہوئے گھریلو تشدد کے واقعات کو روکنے کی کوشش کرے۔