ETV Bharat / state

اکبرالدین اویسی کی وضاحت

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سینئر رہنما اکبر الدین اویسی نے آج تین دن قبل کی گئی تقریر پر وضاحت پیش کی۔

اکبرالدین اویسی کی وضاحت
author img

By

Published : Jul 26, 2019, 8:22 PM IST

تلنگانہ اسمبلی میں مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے تین دن قبل کریم نگر میں ایک جلسہ کو مخاطب کیا تھا۔ ان کے اس جلسہ میں ہوئی تقریر پر بعض گوشوں کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اتحاد المسلمین کے چھوٹے بھائی اکبرالدین اویسی نے اپنی تقریر پر اعتراض کئے جانے کے بعد آج وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی فرقے سے وابستہ لوگوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا ہے۔

اکبرالدین اویسی کی وضاحت
اکبرالدین اویسی کی وضاحت

انہوں نے اپنے وضاحتی بیان میں مزید کہا کہ ان کی تقریر کو بعض لوگ سیاسی فائدے کے لیے توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں۔
اکبر الدین متنازع بیانات اور شعلہ بیانی کے لیے کافی مشہور ہیں، جن کی وجہ سے وہ کئی بار تنازعات کا شکار ہوئے ہیں۔


ایم آئی ایم کی جانب سے 23 جولائی کو تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں ایک جلسہ بعنوان ’یاد فخرملت مولانا عبدالواحد اویسی‘ منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں اکبرالدین اویسی نے تقریر کی تھی۔ بعض ہندوتنظیموں کی جانب سے اکبرالدین اویسی کی اس تقریر پر اعتراض کیا جارہا ہے جبکہ حیدرآباد میں ان کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ عبدالواحد اویسی، سلطان صلاح الدین اویسی کے والد اور اسدالدین اویسی و اکبرالدین اویسی کے دادا تھے جنہوں نے سقوط حیدرآباد کے بعد مجلس اتحاد المسلمین کا احیا کیا تھا۔


اکبرالدین اویسی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ انکی تقریر میں قانون کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔
وضاحتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ’میں، اکبر الدین اویسی ولد مرحوم سلطان صلاح الدین اویسی، واضح کرتا ہوں کہ میں نے حال ہی میں کریم نگر میں ایک تقریر کی، جس میں کوئی اشتعال انگیز یا غیر قانونی بیان نہیں دیا ہے۔ میں نے کسی فرقے کے احساسات کو مجروح نہیں کیا لیکن بعض افراد اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اس میں الفاظ کا اضافہ کر رہے ہیں اور اپنی خیال آرائی کے مطابق اسے مختلف معنی دے رہے ہیں‘۔


انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پولیس سے رابطہ کررہے ہیں اور انہیں تقریر کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ اویسی کے خلاف کئی افراد نے پولیس تھانوں میں کیس درج کرنے کیلئے رجوع کیا ہے۔

تین روز قبل کریم نگر میں منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران اکبر الدین اویسی کی جانب دئے گئے متنازع بیان پر رکن اسمبلی نے آج وضاحت پیش کی_ انہوں نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا کہ لکھا کہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کوئی متنازع بات نہیں کہی اور نہ ہی کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ان کے بیان کو سیاسی مفادات کی غرض سے توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا ہے۔

اکبرالدین اویسی نے اپنی حالیہ تقریر میں ‘2013 کے متنازع بیان کے 15 منٹ‘ والے الفاظ کو دہرایا ہے۔
چھ برس قبل اس متنازع بیان پر انہیں جیل جانا پڑا تھا۔
تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اکبر الدین اویسی نے اپنی مدافعت میں وضاحتی مکتوب جاری کیا ہے۔

تلنگانہ اسمبلی میں مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے تین دن قبل کریم نگر میں ایک جلسہ کو مخاطب کیا تھا۔ ان کے اس جلسہ میں ہوئی تقریر پر بعض گوشوں کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اتحاد المسلمین کے چھوٹے بھائی اکبرالدین اویسی نے اپنی تقریر پر اعتراض کئے جانے کے بعد آج وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی فرقے سے وابستہ لوگوں کے جذبات کو مجروح نہیں کیا ہے۔

اکبرالدین اویسی کی وضاحت
اکبرالدین اویسی کی وضاحت

انہوں نے اپنے وضاحتی بیان میں مزید کہا کہ ان کی تقریر کو بعض لوگ سیاسی فائدے کے لیے توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں۔
اکبر الدین متنازع بیانات اور شعلہ بیانی کے لیے کافی مشہور ہیں، جن کی وجہ سے وہ کئی بار تنازعات کا شکار ہوئے ہیں۔


ایم آئی ایم کی جانب سے 23 جولائی کو تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں ایک جلسہ بعنوان ’یاد فخرملت مولانا عبدالواحد اویسی‘ منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں اکبرالدین اویسی نے تقریر کی تھی۔ بعض ہندوتنظیموں کی جانب سے اکبرالدین اویسی کی اس تقریر پر اعتراض کیا جارہا ہے جبکہ حیدرآباد میں ان کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ عبدالواحد اویسی، سلطان صلاح الدین اویسی کے والد اور اسدالدین اویسی و اکبرالدین اویسی کے دادا تھے جنہوں نے سقوط حیدرآباد کے بعد مجلس اتحاد المسلمین کا احیا کیا تھا۔


اکبرالدین اویسی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ انکی تقریر میں قانون کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔
وضاحتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ’میں، اکبر الدین اویسی ولد مرحوم سلطان صلاح الدین اویسی، واضح کرتا ہوں کہ میں نے حال ہی میں کریم نگر میں ایک تقریر کی، جس میں کوئی اشتعال انگیز یا غیر قانونی بیان نہیں دیا ہے۔ میں نے کسی فرقے کے احساسات کو مجروح نہیں کیا لیکن بعض افراد اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اس میں الفاظ کا اضافہ کر رہے ہیں اور اپنی خیال آرائی کے مطابق اسے مختلف معنی دے رہے ہیں‘۔


انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پولیس سے رابطہ کررہے ہیں اور انہیں تقریر کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ اویسی کے خلاف کئی افراد نے پولیس تھانوں میں کیس درج کرنے کیلئے رجوع کیا ہے۔

تین روز قبل کریم نگر میں منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران اکبر الدین اویسی کی جانب دئے گئے متنازع بیان پر رکن اسمبلی نے آج وضاحت پیش کی_ انہوں نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا کہ لکھا کہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کوئی متنازع بات نہیں کہی اور نہ ہی کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ان کے بیان کو سیاسی مفادات کی غرض سے توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا ہے۔

اکبرالدین اویسی نے اپنی حالیہ تقریر میں ‘2013 کے متنازع بیان کے 15 منٹ‘ والے الفاظ کو دہرایا ہے۔
چھ برس قبل اس متنازع بیان پر انہیں جیل جانا پڑا تھا۔
تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اکبر الدین اویسی نے اپنی مدافعت میں وضاحتی مکتوب جاری کیا ہے۔

Intro:تین روز قبل کریم نگر میں منعقدہ ایک جلسہ عام کے دوران اکبر الدین اویسی کی جانب دئے گئے متنازعہ بیان پر رکن اسمبلی نے آج وضاحت پیش کی_ انہوں نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا کہ لکھا کہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کوئی متنازعہ بات نہیں کہی نہ ہی کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ان کے بیان کو سیاسی مفادات کی غرض سے توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا ہے_


Body:اکبر الدین اویسی نےاپنی حالیہ تقریر میں 2013 میں کی گئی ایک تقریر کا 15 منٹ والا متنازعہ فقرہ دہرایا_ چھ برس قبل ان کے اس متنازعہ جملے کی ہندو تنظیموں کی جانب سے مذمت کے بعد مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے جیل جانا پڑا تھا_ ایک مرتبہ پھر ان کے اس بیان سے ہندو تنظیمیں برہم ہیں اور اکبر اویسی کے خلاف مقدمات درج کروا رہی ہیں_ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اکبر الدین اویسی نے اپنی مدافعت میں وضاحتی مکتوب جاری کیا_


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.