بمبئی عدالت نے ورا ورا راؤ کو علاج کےلیے 15 روز تک ہسپتال میں رکھنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں ناناوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ عدالت نے علاج کا سارا خرچ حکومت کو برداشت کرنے کی بھی ہدایت دی۔ جسٹس ایس ایس شنڈے اور جسٹس مادھوجمدار نے کہا کہ ورا ورا راؤ کی صحت انتہائی خراب ہے اور وہ شدید علیل ہیں انہیں علاج کےلیے ہسپتال منتقل کرنا ضروری ہے۔
عدالت نے ارکان خاندان کو ہسپتال کے قواعد کے مطابق ورا ورا راؤ سے ملنے کی اجازت بھی دے دی۔ ارکان خاندان کی جانب سے دائر عرضی کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ انقلابی شاعر کو ناسازی صحت کی بنا پر ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے۔ دو رکنی بنچ نے ارکان خاندان کو طی رپورٹس داخل کرنے کی بھی ہدایت دی اور آئندہ سماعت کو 3 دسمبر تک کےلیے ملتوی کردیا۔
اہلیہ پی ہیم لتا نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے ورا ورا راو کو تلوجا جیل سے ناناوتی ہاسپٹل منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔ خرابیٔ صحت کی بنیاد پر اپیل کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل آر ستیہ نارائنا نے کہا تھا کہ ورا ورا راو کی صحت دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے۔ ورا ورا راؤ کے افراد خاندان نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر جیل میں مزید رکھا جائے تو ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
سرکاری وکیل دیپک ٹھاکرے نے بنچ سے کہا کہ حکومت کو ان کو ناناوتی اسپتال منتقل کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم استغاثہ نے کہاکہ اس معاملہ کو خصوصی کیس کے طورپر دیکھا جائے۔ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل انل سنگھ جو این آئی اے کی طرف سے رجوع ہوئے نے راو کو ناناوتی اسپتال منتقل کرنے پر اعتراض کیا اور جے جے اسپتال میں مناسب سہولیات ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔