ETV Bharat / state

Anniversary Of Shaheen Bagh Protests: شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر حیدرآباد میں تقریب - شہریت ترمیمی قانون

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج Protest Against The Citizenship Amendment Act کے دو برس مکمل ہو گئے۔ دہلی کے شاہین باغ میں خواتین نے اس قانون کا پر زور احتجاج کیا۔ جس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں شاہین باغ کی طرز پر مذکورہ قانون کے خلاف آوازیں بلند ہوئیں اور شاہین باغ بین الاقوامی سطح پر مقبول ہوا۔ کووڈ-19 کے خطرات کے پیش نظر احتجاج کو ختم کیا گیا۔

شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر حیدرآباد میں تقریب کا انعقاد
شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر حیدرآباد میں تقریب کا انعقاد
author img

By

Published : Dec 18, 2021, 12:32 PM IST

شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر لامکان بنجارہ ہلز پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں سماجی کارکن خالدہ پروین اور دیگر سماجی تنظیموں کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔

شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر حیدرآباد میں تقریب کا انعقاد

اس موقع پر خالدہ پروین نے کہا کہ شاہین باغ تحریک بھارتی تاریخ میں پہلی ایسی احتجاجی تحریک ہے جسے خواتین نے سمت دی انہوں نے کہا دہلی فسادات کے بعد شہریت ترمیمی قانون میں پیش پیش رہنے والے سماجی کارکنان کی گرفتاری کے خلاف بھی آوازیں بلند کی گئیں اور انہیں جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت سی اے اے قانون کو واپس نہیں لے گی تو ملک کے ہر شہر میں ایک شاہین باغ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ک جانب سے شہریت ترمیمی قانون بنائے جانے کے بعد ملک بھر میں احتجاج Protest Against CAA کی لہر اٹھی تھی اور درجنوں شہروں میں پُرامن مظاہرے بھی ہوئے تھے جس میں دہلی کے شاہیں باغ Shaheen Bagh Protest اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بین الاقوامی سطح پر سُرخیاں بٹوری تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Jamia Millia Islamia Violence: وہ ستم بھری رات جسے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کبھی نہیں بھولیں گے

دراصل مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے شہریت ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تھا جس میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی چھ اقلیتوں ہندو، سکھ، بودھ، پارسی، جین اور مسیحی مذہب کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کی بات کہی گئی تھی جبکہ مسلمانوں کو اس سے باہر رکھا گیا۔ یہ بل آسانی کے ساتھ منظور بھی ہوگیا تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ راجیہ سبھا میں یہ بل منظور نہیں ہو سکے گا۔ چونکہ بل کی منظوری کے لیے جو نمبرز درکار تھے، وہ برسراقتدار جماعت کے پاس موجود نہیں تھے اس کے باوجود راجیہ سبھا میں یہ بل نہ صرف آسانی سے منظور ہوگیا بلکہ اس پر صدر رام ناتھ کووند نے دستخط کرکے اسے باضابطہ قانونی شکل دے دی۔

شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر لامکان بنجارہ ہلز پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں سماجی کارکن خالدہ پروین اور دیگر سماجی تنظیموں کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔

شاہین باغ تحریک کے دو برس مکمل ہونے پر حیدرآباد میں تقریب کا انعقاد

اس موقع پر خالدہ پروین نے کہا کہ شاہین باغ تحریک بھارتی تاریخ میں پہلی ایسی احتجاجی تحریک ہے جسے خواتین نے سمت دی انہوں نے کہا دہلی فسادات کے بعد شہریت ترمیمی قانون میں پیش پیش رہنے والے سماجی کارکنان کی گرفتاری کے خلاف بھی آوازیں بلند کی گئیں اور انہیں جلد از جلد رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت سی اے اے قانون کو واپس نہیں لے گی تو ملک کے ہر شہر میں ایک شاہین باغ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ک جانب سے شہریت ترمیمی قانون بنائے جانے کے بعد ملک بھر میں احتجاج Protest Against CAA کی لہر اٹھی تھی اور درجنوں شہروں میں پُرامن مظاہرے بھی ہوئے تھے جس میں دہلی کے شاہیں باغ Shaheen Bagh Protest اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بین الاقوامی سطح پر سُرخیاں بٹوری تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Jamia Millia Islamia Violence: وہ ستم بھری رات جسے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کبھی نہیں بھولیں گے

دراصل مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے شہریت ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تھا جس میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی چھ اقلیتوں ہندو، سکھ، بودھ، پارسی، جین اور مسیحی مذہب کے لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کی بات کہی گئی تھی جبکہ مسلمانوں کو اس سے باہر رکھا گیا۔ یہ بل آسانی کے ساتھ منظور بھی ہوگیا تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ راجیہ سبھا میں یہ بل منظور نہیں ہو سکے گا۔ چونکہ بل کی منظوری کے لیے جو نمبرز درکار تھے، وہ برسراقتدار جماعت کے پاس موجود نہیں تھے اس کے باوجود راجیہ سبھا میں یہ بل نہ صرف آسانی سے منظور ہوگیا بلکہ اس پر صدر رام ناتھ کووند نے دستخط کرکے اسے باضابطہ قانونی شکل دے دی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.