بھارتی ریاست تمل ناڈو میں اردو زبان کا عام استعمال ہے، اس علاقہ میں اردو کا فروغ ان دنوں سے شروع ہوا جب جنوبی بھارت کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کا دورہ تمل ناڈو ہوا۔
شہر وانیمباڈی میں اردو بولنے والوں کی کثیر تعداد ہے۔حالانکہ ریاست تمل ناڈہ میں موجودہ حکومت کی جانب سے اردو اکیڈمی کا قیام نہیں ہوا، مگر اس کے باوجود اردو کی بقا و فروغ کی غرض سے مقامی دانشوروں نے نجی وانیمباڈی اردو اکیڈمی کی تشکیل دی ہے، جو کہ مختلف مسلم انتظامیہ کے اسکولوں میں اردو پڑھانے کا اہتمام کرتے ہیں اور ہر سال مشاعرہ کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔
ادارہ کے ذمہ دار محمد مبین کہتے ہیں کہ اس سالانہ مشاعرہ میں نہ صرف مقامی شعرا بلکہ ملک کے شمالی ریاستوں سے شعراء کو دعوت دی جاتی ہے۔ محمد مبین کہتے ہیں کہ مشاعرہ کا مسلسل ہرسال اہتمام کرنا یہاں مقامی لوگوں میں شوق پیدا کرتا ہے اور کثیر تعداد میں لوگ اس مشاعرہ میں شرکت کرتے ہیں۔
سابق رکن اسمبلی عبدالباسط کہنا ہے کہ یہاں کے نوجوانوں میں اردو کی بیداری کے لئے وانیمباڈی کی انجمنیں کوشش میں لگی رہتی ہیں۔ عبدالباسط نے بتایا کہ موجودہ حکومت کا اردو زبان سے امتیازی سلوک ہے، جس سے اردو زبان کے اسکول میں طلباء کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وانیمباڈی کے کئی مدرسوں میں بچپن ہی سے بچوں کو عربی کے ساتھ اردو کی تعلیم دی جاتی ہے جس سے اردو ہمارے یہاں عام ہے۔
ادارہ کے سکریٹری ڈاکٹر انوار اللہ کا کہنا ہے کہ وانیمباڈی میں اردو کے فروغ کے لئے سال میں ایک بار "یوم اردو" کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں نوجوانوں سے مقالہ وغیرہ لکھوانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔