آرڈیننس کو گورنر کی منظوری کے بعد ریاست میں داؤ کے ساتھ آن لائن کھیلے جانے والے آن لائن گیمز پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ نے 10 ستمبر کو مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی تمل ناڈو حکومت کی ایک عرضی پر نوٹس جاری کیا تھا۔ درحقیقت، اس سے قبل تمل ناڈو حکومت نے آن لائن گیمز جیسے رمی اور پوکر وغیرہ پر پابندی عائد کر دی تھی، لیکن مدراس ہائی کورٹ نے اس قانون کو ختم کر دیا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔Ordinance to Ban Online Gaming
تمل ناڈو حکومت نے مدراس ہائی کورٹ Madras High Court کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس نے تمل ناڈو گیمنگ اینڈ پولیس لاز (ترمیمی) ایکٹ 2021 کو ختم کر دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے سائبر اسپیس پر رمی اور پوکر جیسے گیمز کھیلنے پر پابندی لگا دی تھی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ریاست ان کھیلوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیا قانون بنا سکتی ہے۔ جس پر تمل ناڈو حکومت نے دلیل دی کہ نوجوان اور بالغ ان آن لائن کھیلوں کی بیٹنگ میں اپنی پوری کمائی اور بچت کھو رہے ہیں۔ تمل ناڈو حکومت نے کہا کہ رمی مہارت کا کھیل ہو سکتا ہے، لیکن کسی بھی چیز کو داؤ پر لگانا کھیل کو جوا بنا دے گا۔
تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالہ اور کرناٹک جیسی ریاستوں نے اسکل گیمز پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ کی ہائی کورٹس نے آن لائن اسکل گیمنگ پر پابندی لگانے والے قوانین میں ایسی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ تمل ناڈو کی بات کریں تو ریاستی حکومت جوئے سمیت کئی آن لائن گیمز پر پابندی لگانے کے لیے کافی عرصے سے تیاری کر رہی تھی۔ مدراس ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کے چندرو کی سربراہی میں ریاستی حکومت کی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے آن لائن گیمنگ پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔ کمیٹی نے 27 جون کو اپنی رپورٹ پیش کی۔