ETV Bharat / state

کوویڈ۔19 کا ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ سے علاج، آئی سی ایم آر کے زیرغور - کوویڈ۔19

تمل ناڈو کے ایک ڈاکٹر جنہوں نے کووڈ علاج میں ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ کا مشورہ دیا ہے، وہ اپنی تجویز پر انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ سے جواب کے منتظر ہیں۔

ICMR yet to decide on using beta-adrenergic blockers in COVID-19 treatment
کوویڈ۔19 کا ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ سے علاج، آئی سی ایم آر کے زیرغور
author img

By

Published : Jun 24, 2020, 4:02 PM IST

ڈاکٹر وسنت کمار، جنہوں نے ایم بی بی ایس، نیورو سائنس اینڈ مینٹل ہیلتھ میں ایم فیل اور کرسچن میڈکل کالج ویلور سے ایم ڈی مکمل کیا ہے جبکہ انہوں نے طبی تحقیق سے متعلق متعدد مضامین بھی لکھے ہیں۔

وہ حیاتیاتی نفسیاتی لیب میں سینئر ریسرچ فیلو بھی تھے اور انہوں نے تحقیق کے سلسلہ میں روہر یونیورسٹی بوچم جرمنی کا بھی دورہ کیا تھا۔

ڈاکٹر وسنت نے کچھ دن قبل آئی سی ایم آر کو اپنا نظریہ ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کوویڈ۔19 کے مریضوں کا ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ سے علاج کیا جاسکتا ہے اور اس سلسلہ میں کلینکل ٹرائلز پر بھی عمل درآمد کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس علاج کی وجہ سے متاثرہ شخص کے جسم میں کوویڈ۔19 کے خلیوں کو مزید داخلہ سے روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’نیز، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کا بھی علاج کیا جاسکتا ہے اور اعتدال پسند علامات کے کورونا مریض کم مقدار میں ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ لے سکتے ہیں۔

آئی سی ایم آر سے جواب نہ ملنے کے بعد ڈاکٹر وسنت نے مدراس ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور انہوں نے کوویڈ علاج میں ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ کے کلینیکل ٹرائلز کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

انہوں نے استدلال پیش کیا ہے یہ علاج انتہائی کم قیمت ہے اور اس کا عوام کو بڑے پیمانہ پر فائدہ ہوگا۔

ای ٹی وی بھارت نے آئی سی ایم آر سے ربط قائم کیا جس پر سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس معاملہ میں غور کیا جارہا ہے جبکہ انہوں نے اس موضوع پر مزید کچھ کہنے سے انکار کردیا۔

ڈاکٹر وسنت کمار، جنہوں نے ایم بی بی ایس، نیورو سائنس اینڈ مینٹل ہیلتھ میں ایم فیل اور کرسچن میڈکل کالج ویلور سے ایم ڈی مکمل کیا ہے جبکہ انہوں نے طبی تحقیق سے متعلق متعدد مضامین بھی لکھے ہیں۔

وہ حیاتیاتی نفسیاتی لیب میں سینئر ریسرچ فیلو بھی تھے اور انہوں نے تحقیق کے سلسلہ میں روہر یونیورسٹی بوچم جرمنی کا بھی دورہ کیا تھا۔

ڈاکٹر وسنت نے کچھ دن قبل آئی سی ایم آر کو اپنا نظریہ ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کوویڈ۔19 کے مریضوں کا ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ سے علاج کیا جاسکتا ہے اور اس سلسلہ میں کلینکل ٹرائلز پر بھی عمل درآمد کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس علاج کی وجہ سے متاثرہ شخص کے جسم میں کوویڈ۔19 کے خلیوں کو مزید داخلہ سے روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’نیز، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کا بھی علاج کیا جاسکتا ہے اور اعتدال پسند علامات کے کورونا مریض کم مقدار میں ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ لے سکتے ہیں۔

آئی سی ایم آر سے جواب نہ ملنے کے بعد ڈاکٹر وسنت نے مدراس ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور انہوں نے کوویڈ علاج میں ’بیٹا۔اڈرینرجک بلاکرز‘ کے کلینیکل ٹرائلز کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

انہوں نے استدلال پیش کیا ہے یہ علاج انتہائی کم قیمت ہے اور اس کا عوام کو بڑے پیمانہ پر فائدہ ہوگا۔

ای ٹی وی بھارت نے آئی سی ایم آر سے ربط قائم کیا جس پر سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس معاملہ میں غور کیا جارہا ہے جبکہ انہوں نے اس موضوع پر مزید کچھ کہنے سے انکار کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.