چنئی میں ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ بالا کوٹ میں شدت پسند تنظیم جیش محمد کا کیمپ بھارتی فضائیہ کے حملے میں تباہ ہوگیا تھا اور اسکا ثبوت یہ ہے کہ اس کیمپ کی سرگرمیاں بند ہوگئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سرگرمیاں دوبارہ شروع کی گئی ہیں۔
جنرل بپن راوت نے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ اسلام کی تشریح چند ایسے عناصر کے ذریعہ کی گئی ہے جو ممکنہ طور پر امن میں خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں۔میرے خیال میں ہمارے پاس ایسے باصلاحیت مبلغین ہیں جو اسلام کے صحیح معنی بیان کر سکتے ہیں۔' انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات اچھی اور امن موافق ہیں لیکن اسکی تشریح صحیح انداز سے نہیں کی گئی ہے۔
بپن راوت نے کہا کہ وادیٔ کشمیر میں پاکستان کے شدت پسندوں اور ان کے مددگاروں کے درمیان مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے جبکہ لوگوں کے درمیان مواصلاتی نظام پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ' پاکستان جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کو کشمیر میں داخل کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کا دفاع اچھی طرح جانتے ہیں
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج پاکستان کے خلاف مناسب کارروائی انجام دینے کے لیے تیار ہے۔