سرینگر:جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر نے "پریس فریڈم" کے عالمی دن کے موقع پر دنیا بھر میں صحافیوں کو قتل کرنے، انہیں حراست میں لینے یا ان کو ہراساں کرنے کی مذمت کی۔اپنے بیان میں فیڈریشن نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت مختلف معاملوں میں چار صحافی جیل میں قید ہے۔ ان میں آصف سلطان 1711 دنوں، سجاد گل 484 دنوں، فہد شاہ 454 دنوں سے اور عرفان معراج 45 دنوں سے جیل میں مقید ہیں۔ کے ایف جے نے انتظامیہ سے ان کی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کے ایف جے کے مطابق کشمیر میں حکام کی جانب سے صحافیوں کو گرفتار کیا جاتا، ہراساں کیا گیا اور مسلسل کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔کئی بار حکام صحافیوں سے ذاتی، پیشہ ورانہ اور مالی تفصیلات طلب کرتی ہیں جن میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ دھمکی آمیز کارروائی ہوتی ہے۔ مقامی اخبارات میں سرکاری اشتہارات کی واپسی اور پیشہ ورانہ، علمی اور ذاتی وجوہات کی بنا پر صحافیوں کے سفری پابندی کو بھی دھمکی آمیز ہتھکنڈوں کے حصے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ کے ایف جے کے مطابق جنوری 2022 میں حکام نے کشمیر پریس کلب کو بھی بند کر دیا جو یہاں کے صحافیوں کے لیے ایک متحرک جگہ بن کر ابھر رہا تھا۔ کے ایف جے اس طرز انداز کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور اسے آزادی صحافت پر مسلسل حملوں کے حصے کے طور پر دیکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: Press Freedom Day in Kashmir کسی کو ورلڈ پریس فریڈم ڈے یاد بھی ہے؟
ادھر عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر صحافیوں کی ذہنی صحت اور بہبود کو فروغ دینے کے ایک منفرد اقدام کے تحت سرینگر کے ریجنل پاسپورٹ آفس نے "ویہنگم یوگا میڈیٹیشن " کے بینر تلے ایک میڈیٹیشن سیشن کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں خطے کی مختلف میڈیا تنظیموں کے صحافیوں نے شرکت کی۔
اس موقعہ پر انسٹرکٹر بھارت رتن نے صحافیوں کو "ویہنگم یوگا میڈیٹیشن" کی تکنیک اور سانس لینے کی مشقیں سکھائی۔انسٹرکٹرز نے صحت مند کام اور زندگی کے توازن کو برقرار رکھنے اور اپنی توانائی کو ری چارج کرنے کے لیے کام سے وقفے لینے کی اہمیت کے بارے میں بھی صحافیوں کو آگاہ کیا۔ پروگرام میں شریک صحافیوں نے اس حوالے سے بتایا کہ "یہ ہمارے مصروف شیڈول سے ایک بہت ضروری وقفہ تھا۔ میڈیٹیشن کی تکنیک آسان اور موثر تھی۔ علاقائی پاسپورٹ آفس کی طرف سے یہ ایک بہترین اقدام تھا۔