محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ نئے کشمیر میں ظلم کی انتہا یہ ہے کہ خواتین کو بھی بخشا نہیں جاتا ہے۔
محبوبہ مفتی نے جمعہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'کولگام کی رہنے والی سائمہ اختر پر اس وجہ سے یو اے پی اے لگایا گیا کیونکہ اس نے اپنے مکان کی بغیر کسی وجہ کے بار بار تلاشی لینے پر جائز سوالات پوچھے۔ بظاہر سائمہ اپنی بیمار والدہ کی وجہ سے پریشان ہیں۔ جب بات ظلم کی ہو تو نئے کشمیر میں خواتین کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے'۔
-
Saima Akhter from Kulgam has been slapped with UAPA for raising legitimate questions about searching her home repeatedly without any reasons. Saima’s ailing mother understandably exacerbated her worries. When it comes to cruelty even women arent spared in Naya Kashmir. https://t.co/KaGJq6mtbA
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 16, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Saima Akhter from Kulgam has been slapped with UAPA for raising legitimate questions about searching her home repeatedly without any reasons. Saima’s ailing mother understandably exacerbated her worries. When it comes to cruelty even women arent spared in Naya Kashmir. https://t.co/KaGJq6mtbA
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 16, 2021Saima Akhter from Kulgam has been slapped with UAPA for raising legitimate questions about searching her home repeatedly without any reasons. Saima’s ailing mother understandably exacerbated her worries. When it comes to cruelty even women arent spared in Naya Kashmir. https://t.co/KaGJq6mtbA
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 16, 2021
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سائمہ، جو محکمہ پولیس میں بحیثیت خاتون سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) کام کر رہی تھیں، کو اپنے مکان کے صحن میں سکیورٹی فورسز پر چیختے سنا جا سکتا ہے۔
انہیں ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 'روز روز یہ کیا ہو رہا ہے؟ ہمیں سحری بھی کھانے نہیں دی۔ جوتے سمیت اندر آتے ہو۔ میری ماں بیمار ہے، اگر اسے کچھ ہوا یاد رکھنا۔ پچھلی بار بھی میری ماں اکیلی تھی اور یہ لوگ آئے تھے، کیا کرنے آئے تھے؟'۔
تاہم ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے سائمہ اختر کو گرفتار کر کے انہیں نوکری سے بر طرف کر دیا ہے۔ سائمہ کے خلاف پولیس تھانہ یاری پورہ کولگام میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے قانون کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں ان پر ملیٹنسی کو 'گلوریفائی' کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 14 اپریل کو جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام کے فرصل علاقے کے کریوا محلے کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سائمہ اختر دختر غلام نبی راہ ساکن فرصل نامی خاتون نے تلاشی ٹیم کی کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں۔