سرینگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بی جے پی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اپنی خامیوں کو چھپانے اور لوگوں کی توجہ ہٹانے کی خاطر مسجد مندر کر کے مذہبی منافرت پھیلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مسلم کرنے کے علاوہ بی جے پی کے پاس ملکی عوام کو راحت دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے سرینگر میں واقع اپنے پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرس کے دوران کیا۔ Mehbooba Mufti Press Conference In Srinagar
موصوفہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ وہ دو کروڑ نوکریاں کہا ہیں جو مودی حکومت سال میں نوجوانوں کو دینے والی تھی۔ عوام کو راحت دینے اور ملک کو ترقی اور خوش حالی کی طرف لے جانے والے وہ وعدے اور دعوے کہاں گئے۔ Mehbooba Mufti Slams BJP Govt
پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلی نے کہا ہے کہ جب تک بی جے پی ہندو مسلم کو لڑانے کی اپنی پالیسی کو ترک نہیں کرہے گی،تب تک راہل پنڈت جیسے نوجوان حالات کے بھیڑ چڑھتے رہے گے۔ جموں وکشمیر کے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے سابق وزیراعظم آنجہانی اٹل بہاری کے کشمیریت اور انسانیت کے نقشہ راہ پر بی جے پی کو چلنے کی ضرورت ہے تاکہ آئے روز جموں وکشمیر میں معصوم جانوں کے زیاں کو جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ 2016 کے ان کے دور اقتدار اور نیشنل کانفرنس کے 2010 کے دور حکومت میں بھی یہاں حالات بے حد خراب رہے، لیکن اس وقت کسی کشمیری پنڈت کو نقصان نہیں پہنچا اور نہ کسی کی جان گئی،بلکہ پی ڈی پی نے 2016 میں کشمیری پنڈت ملازموں کو ایک مہینے اپنے گھر بھیٹے تنخواہیں دی۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس کشمیری پنڈتوں کے نام پر اپنی سیاسی دکان چلانے والی بی جے پی حکومت نے اب تک ان کے لیے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے ہیں۔
بات چیت کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر پنڈتوں کی باز آبادکاری اور جموں وکشمیر کی اکثیریتی طبقے کی خوشحالی اور ترقی کے دم کھم بھرنے والی والی بی جے پی نے 2019 کے بعد یہاں کے اقلیتی اور اکثریتی طبقے کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حد تو یہ ہے تب سے جموں وکشمیر کی مجموعی صورتحال بد سے بتر ہوئی اور زمینی سطح پر مرکزی حکومت کے کیے گئے سبھی وعدے اور دعوے سراب ہی ثابت ہوئے۔
ایک سوال کے جواب میں پی ڈی پی صدر نے کہا کہ سیاحوں کی بھاری رش سے جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر میں امن و امان سے اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے اور اس پر ستم ظریفی یہ کہ مزکری حکومت چند ممالک کے سفیر کو جھیل ڈل کی سیر کروا کے یہاں امن وامان کی دوہائی دے رہے ہیں۔
"کشمیر فائلز "فلم پر بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہندو مسلم کے بھائی چارہے کو زک پہنچانے کے لیے بنائی گئی اس فلم کے ذریعے بی جے پی نے مذہبی منافرت کو ہوا دی، جس سے نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ پورے ملک میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان ایک دیوار کھڑی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ ملک میں تاج محل جیسی بنائی گئی جن یادگاروں کی وجہ سے ملک میں سیاح آتے ہیں موجودہ حکومت ماضی میں بادشاہوں کی تعمیر کردہ یادگاروں کو ہی بند کرنا چاہتی ہے جوکہ لمحہ فکریہ ہے۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ بی جے پی کے پاس مذہبی منافرت اور آپسی بھائی چارے کو زک پہنچانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ وہیں یہ آئے روزے کسی نہ کسی بہانے مسجدوں کے نام پر ملک کے اکثریتی طبقے کو خوش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی بابری مسجد تو کبھی دوسری مسجد اور اب بنارس کی گیان واپی مسجد پر نظریں ٹکی ہیں۔
مزید پڑھیں:
محبوبہ مفتی نے کہا مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے۔ وہیں جہاں غریبی کا معاملہ ہے تو پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی بھارت غریب ہے۔ بی جے پی کی طرز حکومت سے لوگ مزید غریب ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اثاثے لوٹے جارہے ہیں۔ دو لوگ بیچ رہے ہیں اور دو لوگ خرید رہے ہیں۔