سرینگر: نئی تعلیمی پالیسی نے اعلی تعلیم کے شعبے میں مجموعی اندراج کے تناسب کو بڑھا کر کم سے کم 50 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے اسکول کی تعلیم سے لے کر اعلی تعلیم تک کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نئی تعلیم پالیسی کو زمینی سطح پر نافذ کیے جانے سے شعبہ تعلیم میں ہورہی مثبت تبدیلوں اور تعلیم کے معیار پر ہورہی بہتری کے تعلق سے ماہر تعلیم اور ایس سی ای آر ٹی میں سنئیر اکیڈمک آفیسر رابعہ نسیم مغل کہتی ہیں کہ اس نئی پالیسی سے نہ صرف ثانوی بلکہ تکنیکی تعلیم میں انقلاب برپا ہو رہا ہے تاکہ طلباء کو آگے جا کر اپنا روزگار تلاش کرنے میں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ New Education Policy in Jammu and Kashmir
انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے وجود میں آنے سے طلباء اپنی مرضی اور قابلیت کے مطابق کسی بھی مضمون کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ایسے میں میڈکل کے ساتھ ساتھ لیٹریچر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔ مضمون کے انتخاب میں کوئی بندش نہیں رکھی گئی ہے۔ وہیں نصابی اور غیر نصابی تعلیم میں اب زیادہ فرق نہیں رکھا گیا ہے۔Educationist on NEP
رابیہ نسیم مغل کا کہنا ہے کہ اس نئی پالیسی سے تعلیمی نظام میں بہتری آرہی ہیں بلکہ پڑھانے کے طریقہ کار میں واضح تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جب کہ امتحانات اور ایولیوشن کا نظام بھی بدل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں امتحانات بھی ایک ساتھ ہوں گے، نتائج کا اعلان بھی ایک ساتھ کیا جائے گا تاکہ یہاں کے طلبا مسابقتی امتحانات میں بغیر کسی مشکل یا غیر ضروری انتظار کیے بغیر شامل ہوسکیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو موجودہ سیشن سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایک کیلنڈر کو منظوری دی ہے اور یونیورسٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کی تکمیل کے لیے وہ مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عمل کریں۔ جموں و کشمیر میں انڈر گریجویشن کورسز کے ساتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے آپشن کے لیے 16 کالجز کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ این ای پی کے نفاذ کے ساتھ، جموں اور کشمیر میں دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بعد نصاب کا قومی نمونہ متعارف کرایا جائے گا۔
جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (جے کے بی او ایس ای) نومبر سے مارچ تک پرائمری سے ہائر سیکنڈری سطح کے اسکول امتحانات کے سیشن کو منتقل کر سکتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ انتظامیہ اس سلسلے میں ایک تجویز پر سرگرمی سے غور کر رہی ہے۔اگرچہ ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، رپورٹس کے مطابق انتظامیہ ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) کے سیشن میں تبدیلی کی طرح ہی اس تجویز کو حتمی شکل دینے پر غور کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے حال ہی میں قومی تعلیمی کیلنڈر کے مطابق HED تعلیمی سیشن کو جولائی میں منتقل کیا تھا۔ March session in Kashmir 2022
یہ بھی پڑھیں:
سیشن کو منتقل کرنے کی وجہ یہ ہے کہ کلاس 10 اور 12 کے امتحانات نومبر میں ختم ہوتے ہیں اور طلباء کو UT سے باہر پروفیشنل کورسز میں داخلہ لینے کے لیے جولائی تک انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ جولائی میں نئی تعلیمی مدت شروع ہوتی ہے۔ سیشن میں کوئی بھی تبدیلی تعلیمی سیشن کو ملک بھر کے اسکولوں کے مطابق لے آئے گی۔ یہ اقدام موجودہ تعلیمی سیشن سے شروع ہونے والے ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) میں قومی تعلیمی پالیسی (NEP)-2020 اور یکساں تعلیمی کیلنڈر کے نفاذ کے بعد کیا گیا ہے۔New Education Policy