ETV Bharat / state

Winter Tourism in kashmir: کشمیر کے متعدد سیاحتی مقامات کو برفباری کے دوران کھلا رکھنے کا عزم

سرما کے دوران سیاح گلمرگ جانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ دیگر سیاحتی مقامات پر سرما کے دوران سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہی ہوتی ہے۔ تاہم انتظامیہ رواں برس کشمیر کے کئی صحت افزا مقامات، جو عموماً برفباری کے دوران قابل رسائی نہیں ہوتے ہیں کو سرما کے دوران بھی کھلا رکھنے کے حوالہ سے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ Sonamarg Gurez To Remain Open in Winters

کشمیر کے متعدد سیاحتی مقامات کو برفباری کے دوران کھلا رکنے کا انتظامیہ کا عزم
کشمیر کے متعدد سیاحتی مقامات کو برفباری کے دوران کھلا رکنے کا انتظامیہ کا عزم
author img

By

Published : Oct 28, 2022, 4:50 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر میں سرما کے دوران سیاحتی سرگرمیوں (Winter Tourism ) کو شمالی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام و اسکیئنگ ریزارٹ گلمرگ (Sking Resort Gulmarg) سے ہٹ کر وادی کے دیگر مقامات کی جانب بھی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ قدرتی حسن اور برف سے لپٹے دیگر علاقوں میں بھی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ Kashmir Tourism

محکمہ سیاحت کے عہدیداروں کے مطابق انتظامیہ آنے والے موسم سرما میں کئی سیاحتی مقامات بشمول سونہ مرگ اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب متعدد سیاحتی مقامات بشمول بانڈی پورہ ضلع کے گریز اور کپوارہ ضلع کے کرناہ علاقوں کو سرما کے دوران بھی کھلا رکھنے کی خواہاں ہے۔ تاہم انتظامیہ موسم سرما کے ایام میں دودھ پتھری اور پہلگام کو کھلا رکھنے کے مواقع بھی تلاش کر رہی ہے تاکہ وادی میں موسم سرما کے دوران فعال سیاحت کو یقینی بنایا جا سکے۔

سرما کے دوران سیاح گلمرگ جانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ دیگر سیاحتی مقامات پر سرما کے دوران سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہی ہوتی ہے۔ یہی نہیں، ان سیاحتی مقامات کے بند ہونے سے ہوٹل و ریسٹورنٹ مالکان سمیت دیگر افراد، جن کا روزگار بالواسطہ یا بلا واسطہ سیاحت سے جڑا ہوا ہے، کا روزگار بھی بری طرح سے متاثر ہوتا ہے۔

غور طلب ہے کہ دہائیوں میں یہ ایسا پہلا موقع ہوگا جب سونہ مرگ، کرناہ اور گریز جیسے سیاحتی مقامات سردیوں کے دوران بھی کھلے رہیں گے۔ انتظامیہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے ان علاقوں میں ایڈونچر اسپورٹس اور دیگر سرگرمیاں شامل کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ سرما کے دوران برف سے ڈھکے ان علاقوں میں اسکینگ کو ممکن بنانے کے لیے ڈھلانیوں کو تیار کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہر برس سرما کے دوران یہ سیاحتی مقامات اور ان کی طرف جوانے والی سڑکوں، شاہراہوں پر بھاری برف باری، برفانی تودے گرآنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو جاتی ہے۔ اور سخت ترین سردیوں کے دوران عموماً ان علاقوں وادی کشمیر کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ دو سے تین ماہ تک بند منقطع رہتا ہے۔ وہیں اب جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اس حوالہ سے ان سیاحتی مقامات کو موسم سرما کے دوران بھی کھلا رکھنے کے حوالہ سے حکمت عملی وضع کی جاری ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر (ٹی اے اے کے) کے صدر فاروق کُٹھو نے کہا کہ ’’یہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سردیوں کے ایام میں ان مقامات کو گلمرگ کی طرز پر کھلا رکھنے کا انتظامیہ کا فیصلہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ سردیوں کے دوران، گلمرگ عام طور پر پوری طرح بُک ہو جاتا ہے۔ اگر اس موسم سرما میں (رواں برس) انتظامیہ سونہ مرگ اور دیگر مقامات کو کھلا رکھتی ہے تو یہ مقامی اسٹیک ہولڈرز کے لیے بہت اچھا فیصلہ ہو گا۔‘‘

کٹھو نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ برس انتظامیہ نے کہا تھا کہ سونہ مرگ موسم سرما میں منتخب ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ تاہم کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان چیزوں میں وقت لگتا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ امسال حالات مختلف ہوں گے۔ انتظامیہ کی بنیادی توجہ ان جگہوں کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر مربوط ہونی چاہئے۔‘‘

واضح رہے کہ امسال کشمیر، خاص طور پر لائن آف کنٹرول کے قریب صحت افزا مقامات سیاحوں سے بھرے تھے۔ اس سال سے انتظامیہ نے ان علاقوں میں سیاحوں کے لیے خصوصی ہیلی کاپٹر خدمات شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال گرمیوں کے موسم میں کشمیر کی سیاحت بلاتعطل رہی اور کشمیر میں اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ بن کر ابھری کیونکہ اگست کے آخر تک 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آمد نے گزشتہ برسوں کے مقابلے میں سیاحت کے نظریہ اور انداز کو ہی بدل دیا ہے۔

محکمہ سیاحت کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر کی سیاحت کے لیے سب سے بڑا اعزاز برف ہے جو لاکھوں سیاحوں کو وادی کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ تاہم گزشتہ سال تک صرف گلمرگ ہی ان سیاحوں کو پناہ دینے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ لیکن اس سال ہم نے موسم سرما کی سیاحت کے نقشے پر مزید چار مقامات کو شامل کیا ہے۔‘‘

افسر نے مزید کہا کہ بلاتعطل بجلی کی فراہمی اور پانی کی فراہمی سمیت تمام ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔ ’’گریز اور سونمرگ میں زیادہ تر ہوٹلوں نے اپنے بنیادی ڈھانچے خاص طور پر گرمی کے نظام کو بہتر کیا ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اس سال کشمیر میں موسم سرما کی ایک نئی قسم کی سیاحت کا آغاز ہوگا۔‘‘

تقریباً پندرہ دن قبل کشمیر کے ڈویژنل کمشنر، پانڈورنگ کے پولے (Div Comm Kashmir P K Pole) نے سونمرگ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سردیوں کے دوران سونہ مرگ کو کھلا رکھنے کے لیے موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے افسران کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی۔ پانی، بجلی، صحت، سڑک، فائر سروس، اسنو کلیئرنگ آپریشن، موبائل کمیونیکیشن، ٹریفک مینجمنٹ، لکڑی اور سونمرگ کو موسم سرما کے دوران کھلا رکھنے کے لیے رکھی جانے والی دیگر متعلقہ سہولیات کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔

سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر میں سرما کے دوران سیاحتی سرگرمیوں (Winter Tourism ) کو شمالی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام و اسکیئنگ ریزارٹ گلمرگ (Sking Resort Gulmarg) سے ہٹ کر وادی کے دیگر مقامات کی جانب بھی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ قدرتی حسن اور برف سے لپٹے دیگر علاقوں میں بھی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ Kashmir Tourism

محکمہ سیاحت کے عہدیداروں کے مطابق انتظامیہ آنے والے موسم سرما میں کئی سیاحتی مقامات بشمول سونہ مرگ اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب متعدد سیاحتی مقامات بشمول بانڈی پورہ ضلع کے گریز اور کپوارہ ضلع کے کرناہ علاقوں کو سرما کے دوران بھی کھلا رکھنے کی خواہاں ہے۔ تاہم انتظامیہ موسم سرما کے ایام میں دودھ پتھری اور پہلگام کو کھلا رکھنے کے مواقع بھی تلاش کر رہی ہے تاکہ وادی میں موسم سرما کے دوران فعال سیاحت کو یقینی بنایا جا سکے۔

سرما کے دوران سیاح گلمرگ جانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں جبکہ دیگر سیاحتی مقامات پر سرما کے دوران سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہی ہوتی ہے۔ یہی نہیں، ان سیاحتی مقامات کے بند ہونے سے ہوٹل و ریسٹورنٹ مالکان سمیت دیگر افراد، جن کا روزگار بالواسطہ یا بلا واسطہ سیاحت سے جڑا ہوا ہے، کا روزگار بھی بری طرح سے متاثر ہوتا ہے۔

غور طلب ہے کہ دہائیوں میں یہ ایسا پہلا موقع ہوگا جب سونہ مرگ، کرناہ اور گریز جیسے سیاحتی مقامات سردیوں کے دوران بھی کھلے رہیں گے۔ انتظامیہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے ان علاقوں میں ایڈونچر اسپورٹس اور دیگر سرگرمیاں شامل کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ سرما کے دوران برف سے ڈھکے ان علاقوں میں اسکینگ کو ممکن بنانے کے لیے ڈھلانیوں کو تیار کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہر برس سرما کے دوران یہ سیاحتی مقامات اور ان کی طرف جوانے والی سڑکوں، شاہراہوں پر بھاری برف باری، برفانی تودے گرآنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو جاتی ہے۔ اور سخت ترین سردیوں کے دوران عموماً ان علاقوں وادی کشمیر کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ دو سے تین ماہ تک بند منقطع رہتا ہے۔ وہیں اب جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اس حوالہ سے ان سیاحتی مقامات کو موسم سرما کے دوران بھی کھلا رکھنے کے حوالہ سے حکمت عملی وضع کی جاری ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر (ٹی اے اے کے) کے صدر فاروق کُٹھو نے کہا کہ ’’یہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سردیوں کے ایام میں ان مقامات کو گلمرگ کی طرز پر کھلا رکھنے کا انتظامیہ کا فیصلہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ سردیوں کے دوران، گلمرگ عام طور پر پوری طرح بُک ہو جاتا ہے۔ اگر اس موسم سرما میں (رواں برس) انتظامیہ سونہ مرگ اور دیگر مقامات کو کھلا رکھتی ہے تو یہ مقامی اسٹیک ہولڈرز کے لیے بہت اچھا فیصلہ ہو گا۔‘‘

کٹھو نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ برس انتظامیہ نے کہا تھا کہ سونہ مرگ موسم سرما میں منتخب ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ تاہم کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان چیزوں میں وقت لگتا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ امسال حالات مختلف ہوں گے۔ انتظامیہ کی بنیادی توجہ ان جگہوں کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر مربوط ہونی چاہئے۔‘‘

واضح رہے کہ امسال کشمیر، خاص طور پر لائن آف کنٹرول کے قریب صحت افزا مقامات سیاحوں سے بھرے تھے۔ اس سال سے انتظامیہ نے ان علاقوں میں سیاحوں کے لیے خصوصی ہیلی کاپٹر خدمات شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال گرمیوں کے موسم میں کشمیر کی سیاحت بلاتعطل رہی اور کشمیر میں اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ بن کر ابھری کیونکہ اگست کے آخر تک 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آمد نے گزشتہ برسوں کے مقابلے میں سیاحت کے نظریہ اور انداز کو ہی بدل دیا ہے۔

محکمہ سیاحت کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ ’’کشمیر کی سیاحت کے لیے سب سے بڑا اعزاز برف ہے جو لاکھوں سیاحوں کو وادی کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ تاہم گزشتہ سال تک صرف گلمرگ ہی ان سیاحوں کو پناہ دینے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ لیکن اس سال ہم نے موسم سرما کی سیاحت کے نقشے پر مزید چار مقامات کو شامل کیا ہے۔‘‘

افسر نے مزید کہا کہ بلاتعطل بجلی کی فراہمی اور پانی کی فراہمی سمیت تمام ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔ ’’گریز اور سونمرگ میں زیادہ تر ہوٹلوں نے اپنے بنیادی ڈھانچے خاص طور پر گرمی کے نظام کو بہتر کیا ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اس سال کشمیر میں موسم سرما کی ایک نئی قسم کی سیاحت کا آغاز ہوگا۔‘‘

تقریباً پندرہ دن قبل کشمیر کے ڈویژنل کمشنر، پانڈورنگ کے پولے (Div Comm Kashmir P K Pole) نے سونمرگ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سردیوں کے دوران سونہ مرگ کو کھلا رکھنے کے لیے موسم سرما کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے افسران کی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی۔ پانی، بجلی، صحت، سڑک، فائر سروس، اسنو کلیئرنگ آپریشن، موبائل کمیونیکیشن، ٹریفک مینجمنٹ، لکڑی اور سونمرگ کو موسم سرما کے دوران کھلا رکھنے کے لیے رکھی جانے والی دیگر متعلقہ سہولیات کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.