سرینگر: جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پارٹی اقتدار میں آتے ہی ترجیحی بنیادوں پر روایتی ’’دربار مو‘‘ کو پھر سے بحال کرے گی اور حکومت کی جانب سے منسوخ کئے گئے فیصلے کو واپس لے گی۔ الطاف بخاری نے کہا: ’’جموں کشمیر اپنی پارٹی ’دوبار مو‘ کو بند کرنے کے حکومتی فیصلے کے واپس لانے کے جموں کے لوگوں کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے کیونکہ دربار مو سے جموں کے تاجروں کا کاروبار جڑا ہوا ہے۔ ایسے میں اپنی پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد ترجیحی بنیادوں پر اس معاملے کو اٹھا کر ’دربار مو‘ کی بحالی کو یقینی بنائے گی۔‘‘
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں دربار مو کی قدیم روایت تھی جو کہ موجودہ ایل جی انتظامیہ نے سرکاری خزانے پر پڑنے والے غیر ضروری بوجھ کے پیش نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے کے تناظر میں جموں کے لوگوں کی جانب سے شدید نکتہ چینی بھی کی گئی اور تجارت پیشہ افراد کی جانب سے کئی مرتبہ احتجاج بھی کیے گئے اور اس کی بحالی پر حکومت کی توجہ بھی مبذول کرائی۔
مزید پڑھیں: Darbar Move Abolition: 'دربار مو' کے خاتمے سے جموں کے کاروباری کسمپرسی کی حالت میں
یاد رہے کہ جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں موسم سرما آتے ہی اکتوبر ماہ کے آخر تک سول سیکریٹری کے اہم دفاتر افرادی قوت سمیت سرمائی دارالحکومت جموں منتقل ہوکر وہیں سے اپنا معمول کا کام کاج کیا کرتے تھے۔