ETV Bharat / state

'جب فاروق اور عمر عبداللہ کو رہا کر دیا گیا تو انجینئیر رشید کو کیوں نہیں؟'

author img

By

Published : Aug 12, 2020, 5:18 PM IST

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ گزشتہ برس سے قید میں ہونے کے باوجود بھی یہاں کے لوگوں کے لبوں پر انجینئیر رشید کا نام ہے۔ کیوں کہ وہ کسی منصب یا کسی تخت و تاج کے لئے سیاست نہیں کرتے تھے بلکہ انہوں نے ہمیشہ عوام کے مفاد کے لیے کام کیا۔

Why hasn't been Engineer rashid released yet?
'جب فاروق اور عمر عبداللہ کو رہا گیا ہیں تو انجنئیر رشید کو کیوں نہیں؟'

جب فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ تو انجینئیر رشید کا قصور کیا ہے۔ انہیں رہا کیوں نہیں جارہا ہے؟ ان باتوں کا اظہار عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالباری نائیک نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں عوامی اتحاد پارٹی شمالی کشمیر میں دوسرے نمبر پر رہی اور بہت کم ووٹوں سے این سی کے اس وقت کے امیدوار محمد اکبر لون نے پارٹی کے سربراہ انجنئیر رشید کو ہرایا تھا۔ اور آج وہیں انجنئیر رشید گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے قید ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر باقی پارٹیوں کے قریب سبھی رہنماؤں کو رہا کیا جا چکا ہے تو انجینئیر رشید کو کیوں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے کیا حکومت وقت ان کی رہائی سے ڈر رہی ہے؟

انہوں نے کہا 2008 سے اگر کشمیریوں کی کوئی رہنمائی اور رہبری کرتا رہا وہ صرف انجینئیر رشید ہی تھے۔ چھوٹے سے لے کر کسی بڑے معاملے تک وہ اپنے لوگوں کی مدد کے لیے سامنے آتے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ گزشتہ برس سے قید میں ہونے کے باوجود بھی یہاں کے لوگوں کے لبوں پر انجینئیر رشید کا نام ہے۔ کیوں کہ وہ کسی منصب یا کسی تخت و تاج کے لئے سیاست نہیں کرتے تھے بلکہ انہوں نے ہمیشہ عوام کے مفاد کے لیے کام کیا۔

'جب فاروق اور عمر عبداللہ کو رہا گیا ہیں تو انجنئیر رشید کو کیوں نہیں؟'
ڈاکٹر باری نے کا کہنا تھا اگرچہ عوامی اتحاد پارٹی کے کئی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے۔ لیکن وہ گھروں میں نظر بند ہیں جس وجہ سے وہ کچھ نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جو بھی یہاں کوئی جمہوری طریقے سے اپنی بات رکھتا ہے تو اس کو ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے۔ بات چیت کے دوران پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا عوامی اتحادی پارٹی نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے پہلے ہی یہاں کی ہر ایک مین اسڑیم جماعت سے اتحاد کی بات کی تھی تو اس وقت کسی بھی پارٹی نے بات نہیں مانی پھر دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد متحد ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این آئی اے کی انجینیئر رشید سے پوچھ گچھ
گپکار علامیہ کے تعلق سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر باری نے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی کے نزدیک اس علامیہ کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے یہاں کی پرانی اور بڑی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے حکومت میں رہ کر کشمیری عوام کے خاطر کوئی کام نہیں کیا۔ ان پارٹیوں نے اپنے دور اقتدار میں دھاندلیوں کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔ سیلف رول اور آٹونامی کے نام پر کشمریوں کو دھوکہ دیا گیا۔ جبکہ اسی دھوکہ دہی اور دھاندلیوں سے کشمیر میں علحیدگی سوچ پنپی۔

سیاسی مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدل باری نائیک نے کہا عوامی اتحاد کے سربراہ انجنئیر رشید کی رہائی کے بعد ہی سیاسی مستقبل کے لئے کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جاسکتیا ہے۔ جبکہ سرگرمی کے تعلق سے بھی اس کے بعد ہی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

جب فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ تو انجینئیر رشید کا قصور کیا ہے۔ انہیں رہا کیوں نہیں جارہا ہے؟ ان باتوں کا اظہار عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالباری نائیک نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں عوامی اتحاد پارٹی شمالی کشمیر میں دوسرے نمبر پر رہی اور بہت کم ووٹوں سے این سی کے اس وقت کے امیدوار محمد اکبر لون نے پارٹی کے سربراہ انجنئیر رشید کو ہرایا تھا۔ اور آج وہیں انجنئیر رشید گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے قید ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر باقی پارٹیوں کے قریب سبھی رہنماؤں کو رہا کیا جا چکا ہے تو انجینئیر رشید کو کیوں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے کیا حکومت وقت ان کی رہائی سے ڈر رہی ہے؟

انہوں نے کہا 2008 سے اگر کشمیریوں کی کوئی رہنمائی اور رہبری کرتا رہا وہ صرف انجینئیر رشید ہی تھے۔ چھوٹے سے لے کر کسی بڑے معاملے تک وہ اپنے لوگوں کی مدد کے لیے سامنے آتے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ گزشتہ برس سے قید میں ہونے کے باوجود بھی یہاں کے لوگوں کے لبوں پر انجینئیر رشید کا نام ہے۔ کیوں کہ وہ کسی منصب یا کسی تخت و تاج کے لئے سیاست نہیں کرتے تھے بلکہ انہوں نے ہمیشہ عوام کے مفاد کے لیے کام کیا۔

'جب فاروق اور عمر عبداللہ کو رہا گیا ہیں تو انجنئیر رشید کو کیوں نہیں؟'
ڈاکٹر باری نے کا کہنا تھا اگرچہ عوامی اتحاد پارٹی کے کئی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے۔ لیکن وہ گھروں میں نظر بند ہیں جس وجہ سے وہ کچھ نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جو بھی یہاں کوئی جمہوری طریقے سے اپنی بات رکھتا ہے تو اس کو ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے۔ بات چیت کے دوران پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا عوامی اتحادی پارٹی نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے پہلے ہی یہاں کی ہر ایک مین اسڑیم جماعت سے اتحاد کی بات کی تھی تو اس وقت کسی بھی پارٹی نے بات نہیں مانی پھر دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد متحد ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این آئی اے کی انجینیئر رشید سے پوچھ گچھ
گپکار علامیہ کے تعلق سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر باری نے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی کے نزدیک اس علامیہ کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے یہاں کی پرانی اور بڑی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے حکومت میں رہ کر کشمیری عوام کے خاطر کوئی کام نہیں کیا۔ ان پارٹیوں نے اپنے دور اقتدار میں دھاندلیوں کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔ سیلف رول اور آٹونامی کے نام پر کشمریوں کو دھوکہ دیا گیا۔ جبکہ اسی دھوکہ دہی اور دھاندلیوں سے کشمیر میں علحیدگی سوچ پنپی۔

سیاسی مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدل باری نائیک نے کہا عوامی اتحاد کے سربراہ انجنئیر رشید کی رہائی کے بعد ہی سیاسی مستقبل کے لئے کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جاسکتیا ہے۔ جبکہ سرگرمی کے تعلق سے بھی اس کے بعد ہی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.